جرمنی میں دائیں بازو کے چھ سو انتہا پسندوں کے وارنٹ گرفتاری

Protest

Protest

برلن (اصل میڈیا ڈیسک) جرمن وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں دائیں بازو کے تقریباﹰ چھ سو انتہا پسندوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے ہیں۔ یہ بات وفاقی جرمن پارلیمان بنڈس ٹاگ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتائی گئی۔

وفاقی دارالحکومت برلن سے بدھ انتیس دسمبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی پارلیمان کے ایوان زیریں میں اس بارے میں حزب اقتدار سے یہ استفسار بائیں بازو کی سیاسی جماعت دی لِنکے کی ایک رکن کی طرف سے کیا گیا تھا۔ اس سوال کے جواب میں وفاقی وزارت داخلہ کی طرف سے ارکان پارلیمان کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ ملک میں اب تک دائیں بازو کے مجموعی طور پر 596 انتہا پسندوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے ہیں۔

کٹر سوچ کا حامل انتہائی دائیں بازو کا جرمن گروپ: تھرڈ پاتھ

ان میں سے 140 واقعات میں ملزمان پر شبہ ہے کہ وہ سیاسی وجوہات کی بنا پر مختلف نوعیت کے جرائم کے مرتکب ہوئے تھے۔ ان تقریباﹰ چھ سو مشتبہ ملزمان میں سے نو ایسے ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے مختلف مقدمات میں ایک سے زائد وارنٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو ملنے والی بنڈس ٹاگ میں پیش کیے گئے تحریری جواب کی ایک نقل کے مطابق یہ اعداد و شمار اس سال 30 ستمبر تک کے ہیں، جن میں اب تک مزید اضافہ یقینی امر ہے۔

موسولینی کے بھائی کے نام پر پارک؟ اطالوی وزیر کو مستعفی ہونا پڑ گیا

اس سے قبل حال ہی میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ جرمن پولیس کے ایک سے زائد اقسام کے کرائمز ریکارڈ کے مطابق پولیس کو سیاسی نوعیت کے پس منظر کی وجہ سے کیے جانے والے جرائم کے ارتکاب کے باعث 788 واقعات میں دائیں بازو کے سینکڑوں مشتبہ انتہا پسندوں کی تلاش ہے۔ چھ ماہ قبل ایسے وارنٹوں کی تعداد 602 بنتی تھی۔

جرمن وزارت داخلہ نے اپنے تحریری جواب میں بنڈس ٹاگ کو بتایا کہ یہ ممکن ہے کہ کسی مشتبہ ملزم کے ایک سے زائد مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہوں۔ مزید یہ کہ دائیں بازو کے ان انتہا پسندوں میں 147 مشتبہ ملزمان ایسے ہیں، جو پرتشدد جرائم کے مرتکب ہوئے جبکہ 12 مطلوب ملزمان ایسے بھی ہیں، جو مبینہ طور پر متعدد مرتبہ پرتشدد مجرمانہ واقعات میں ملوث رہے تھے۔

نئے نازیوں کے خلاف کامیاب کارروائی کا پیمانہ
بنڈس ٹاگ میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت دی لِنکے کی رکن مارٹینا رَینر کے مطابق یہ بات تشویش ناک ہے کہ جرمنی میں دائیں بازو کے مشتبہ انتہا پسندوں کی اتنی بڑی تعداد کی گرفتاری کے لیے جاری کردہ وارنٹ تاحال اپنی تعمیل کے منتظر ہیں۔

جرمنی: مسلمانوں پر حملے کے ملزم انتہاپسند گروپ پر مقدمہ شروع

مارٹینا رَینر نے ڈی پی اے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”وفاقی چانسلر اولاف شولس کی قیادت میں نئی مخلوط حکومت کی طرف سے نئے نازی انتہا پسندوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کا پیمانہ ایسے وارنٹوں کا اجراء نہیں بلکہ ان پر عمل درآمد اور ایسے مشتبہ شدت پسندوں کی گرفتاری ہو گا۔‘‘