حکومت اور انتظامیہ عوام کو نہ صرف انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو رہی ہے

اسلام آباد (این این اے) حکومت اور انتظامیہ عوام کو نہ صرف انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہورہی ہے بلکہ اُن کی مشکلات و مصائب میں اضافہ کی باعث بن رہی ہے۔ ایک طرف جان بوجھ کر نوجوانوں کو قتل کیا جارہا ہے اور پھر جب اس ظلم وبربریت کے خلاف عوام اپنی آواز بلند کرتے ہیں اور عدل و انصاف کا مطالبہ لے کر پر امن احتجاج کے لیے گھروں سے باہر آجاتے ہیں۔

تو اُن کی اس آواز کو دبانے کی خاطر طاقت کا غلط استعمال کیا جاتا ہے لیکن جب طاقت کے زور سے لوگ اپنی آواز حق بلند کرنے سے باز نہیں آتے تو اُن کو گھروں میں ہی کرفیو کے ظالمانہ نفاذ سے قید کرکے رکھا جاتا ہے اور اُن کی تمام معمول کی سرگرمیوں کو بزور طاقت ٹھپ کروایا جاتا ہے جس سے وہ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں۔ اس صورتحال سے سب سے زیادہ متاثر بزرگ، بیمار اور بچے ہوتے ہیں اور کئی گھرانوں کو فاقوں تک کی نوبت آتی ہے۔

کھانے پینے کی اشیاء کی دستیابی ناممکن بن جاتی ہے اور طالب علموں کے تعلیمی کیرئر پر بھی مضر اثرات رونما ہوتے ہیں۔ دراصل ظالم حکمرانوں نے اپنے ظلم و جبر پر پردہ ڈالنے کی خاطر ایسے حربے استعمال کئے ہیں اور ان حربوں سے وہ عوام کی قوت مدافعت کو ختم کر کے انہیں حق و انصاف کے مطالبے سے باز رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی حربے یہاں کی ظالم حکومت قصبہ شوپیان میں استعمال کررہی ہے اور وہاں چند روز قبل سی آر پی ایف اہلکاروں کے بے رحم ہاتھوں سے مارے گئے۔

بے قصور نوجوانون کے بھیانک جرم پر پردہ ڈالنے کی کوششوں کو کامیاب بنانے کی خاطر’ کرفیو کا سہارا لیا جارہا ہے تاکہ لوگ اس معاملے میں عدل وانصاف کے مطالبے کو ترک کریں۔ جماعت اسلامی جموں وکشمیر گاگرن سی آر پی ایف کیمپ کے اُن اہلکاروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتی ہے جو پانچ معصوم نوجوانوں کے قتل ناحق میں ملوث ہیں اور کرفیو کی تمام پابندیوں کو فوری طور پر ہٹانے پر بھی زور دیتی ہے۔ نیز پلہالن پٹن میں فورسز کے ہاتھوں ایک فرضی جھڑپ میں مارے گئے دو معصوم نوجوانون کے پر اسرار واقعہ کی کسی غیر جانبدار تحقیقاقی ایجنسی کے ذریعے جانچ کرنے کا بھی مطالبہ کرتی ہے تاکہ ان فرضی جھڑپوں کے پس پردہ مقاصد سے بھی دنیا واقف ہو۔