ایچ ای سی سے اسکالر شپ لینے والے طلبہ نادہندہ اورمفرور قرار

Scholarship

Scholarship

اسلام آباد (جیوڈیسک) ایچ ای سی نے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے کی اسکالر شپ دی مگر طلبہ نے معاہدے کے تحت وطن کی خدمت نہ کی، آڈٹ رپورٹ میں ایسے طلبہ کو نادہندہ اور مفرور قرار دے دیا گیا ہے جب کہ اسکالر شپ کی رقم ضامنوں سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی 13-2012 کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بیرون اور اندرون ملک 13 کروڑ 60 لاکھ روپے کی اسکالر شپس پر تعلیم حاصل کرنے والے کئی طلبہ معاہدے کے تحت پاکستان کے لیے خدمات سرانجام دینے کی بجائے غائب ہو گئے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ایچ ڈی کے لیے بیرون ملک جانے والے طلبہ کے ذمے 4 کروڑ 22 لاکھ روپے جبکہ اندرون ملک طلبہ کے ذمے 2 کروڑ 51 روپے واجب الادا ہیں۔ ایچ ای سی انتظامیہ کے مطابق ایسے نادہندہ افراد کے خلاف کیسز عدالت میں ہیں۔ آڈٹ رپورٹ نے اس جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایچ ای سی، اسکالر شپ پروگرام کے ضمانت نامے پر عملدرآمد میں ناکام رہا ہے۔

مفرور اسکالرز یا ان کے ضامنوں سے اخراجات اور جرمانے وصول نہیں کیے گئے۔ آڈٹ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ایچ ای سی اسکالر شپ دینے سے پہلے ضمانتی طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے اور مفرور اسکالرز کے ضامنوں سے رقم وصول کی جائے۔