عراقی وزیراعظم کی پولیس کو مظاہرین پر گولی نہ چلانے کی ہدایت

Protesters

Protesters

بغداد (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ہولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرین پر گولی نہ چلائے۔

عراق کے وزیر اعظم کے میڈیا آفس کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌ کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے مظاہرین کے مطالبات پر غور کرنے کا عندیہ دیا ہے اور پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مظاہرین کے خلاف پرتشدد طریقے استعمال نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت شہریوں کے تمام جائز مطالبات پورے کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مظاہرین کو تشدد کا راستہ اختیار کرنے سے روکنے کے لیے ان پر کسی قسم کا پرتشدد طریقہ نہیں اپنایا جائے گا۔ حکومت ریاستی اداروں کو مضبوط بنانے کی ہرممکن کوشش کرے گی اور اس حوالے سے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ عراقی عوام کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے حکام قومی فیصلے لے رہے ہیں۔

الکاظمی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مظاہرین نے منگل کے روز جنوبی عراق کے علاقے ناصریہ کے شمال میں الرفاعی اور النصر گورنریوں میں بجلی کی خرابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

العربیہ کے نامہ نگار کے مطابق مظاہرین نے بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کے دوران ذی قار اور واسط صوبوں کو ملانے والی شاہراہ بند کر دی تھی۔

عراقی دارالحکومت بغداد میں تحریر اسکوائر پر رات کے تصادم کے دوران آنسو گیس کے شیل سر میں لگنے سے ایک شخص کی موت واقع ہو گئی۔ عراق کے طبی اور سیکیورٹی ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے۔

عراق میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے مطابق سوموار کی شام ہونے والی جھڑپوں کے دوران 21 مظاہرین زخمی ہوئے۔

پیر کی صبح دو مظاہرین بھی آنسو گیس کی زد میں آکر اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ مظاہرے میں تحریر اسکوائرمیں لوگوں کی بڑی تعداد نے جمع ہو کر احتجاج کیا۔ یہ اسکوائر گذشتہ برس اکتوبر میں حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک کا مرکز بن کر سامنے آیا تھا۔

عراقی وزارت داخلہ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ اس نے تحریر اسکوائر میں جرائم پیشہ گروہوں کا سراغ لگایا ہے۔ جو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جان بوجھ کر الجھنے اور اسے طاقت کے استعمال پر مجبور کر رہے ہیں۔ یہ عناصر انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ وزارت داخلہ نے مظاہرین کے ساتھ براہ راست گولیوں کا استعمال نہ کرنے کے اپنے عہد کی یقینی دہانی کرائی۔