اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کا 61 واں سالانہ اجتماع ارکان کراچی میں جاری

کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کہا ہے کہ اسلامی تحریکوں کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ مصر اور بنگلہ دیش میں مغربی آقائوں کی خوشنودی کے لئے اسلامی تحریکوں کے کارکنوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔

جما عت اسلامی کو غدار کہنے والے جماعت کی تاریخ اور پاکستان کی تاریخ سے نابلد ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے 61ویں سالانہ اجتماع سے خطا ب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ 1971ء میںبھا رت نواز حکمران جب گھٹنے ٹیک چکے تھے تو اسلامی جمعیت طلبہ نے پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑی، عبدالقادر ملا کی شہادت کے واقعے پر نام نہار امن کے ٹھیکداروں کی خاموشی ان کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ اور اب امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے، جو لوگ بنگلہ حکومت کی ان کارروائیوں کو جماعت اسلامی کے خاتمے کی نظر سے دیکھ رہے ہیں ، ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جماعت اسلامی کے قدم پہلے سے زیادہ مضبوط ہورہے ہیں، امیر جماعت اسلامی کراچی کا مزید کہنا تھا کہ بدترین جمہوریت بہترین آمریت سے بہتر ہے، اسلامی جمعیت طلبہ جمہوریت کی ایک بہترین مثال ہے، نوجوان اس ملک کا سرمایہ ہیں، لہٰذا نئے سال اور نئے عزم کے ساتھ ملک کی سالمیت اور ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ،واضح رہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کا 61واں سالانہ اجتماع برائے ارکان کراچی میںگذشتہ روز شروع ہو گیا۔

اجتماع ارکان کا مقصد نئے ناظم اعلیٰ، سیکرٹری جنرل اور صوبائی ومقامی ناظمین کا تقرر ہے۔ اجتماع کا آغاز معروف مذہبی اسکالر حافظ ادریس احمد کے درس قرآن سے ہوا۔ انہوں نے درس قرآن دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں قرآن کے سنہری اصولوں پر چل کر خود کو بدلنا ہو گا۔ والدین اور اساتذہ کی نافرمانی سے دنیا اور آخرت میں رسوائی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے نوجوان اقبال کے درس خودی کی ایک مثال ہیں اس کے بعد نائب امیر جماعت اسلامی صوبی سندھ راشد نسیم نے خطاب انہوں نے کہا کہ نوجوان ہی اس ملک کا حقیقی سرمایہ ہیں۔

قوموں کا عروج و زوال نو جوانوں ہی سے وابستہ ہے جس قوم کے نوجوانوں کے کردار بلند ہوں گے وہ قوم آسمان کی رفعتوں تک پہنچے گی مسلمان نوجوان کی نماز ،قربانی ،حیات و موت سب اللہ کے لئے ہے۔ اور اسے صرف اللہ کی رضا کے حصول کا طالب ہونا چاہیے ۔فولادی جذبوں کی بدولت ہی ملک کو ترقی کی جانب لے کر جایاجا سکتا ہے، کروار اور اخلاق کی پستی کی وجہ سے ہم ناکامی کی جانب جا رہے ہیں۔