اسلامک فورم یورپ آف گریس یونان کے زیر اہتمام ایک خصوصی نشست منعقد کی گئی

ایتھنز : اسلامک فورم یورپ آف گریس یونان کے زیر اہتمام ایک خصوصی نشست منعقد کی گئی جس میں مختلف موضاعات پرروشنی ڈالی جبکہ نشست کی خصوصیت اس میں مسلمانوں کے یورپ میں کردار،افعال،یورپ میں مسلم حکومتوں کے قیام وخروج اورتاریخی واہم نوعیت کے مذاکرے تھے ۔فکری وتعلیمی نشست کی نقابت جنرل سیکریٹری اسلامک فورم یورپ آف گریس حافظ منور احمد نے کی ،تلاوت قرآن پاک قاری خالد محمود اورنعت رسول مقبولۖ کے محمدصیام،ساجد علی ،محمد آصف نے اپنی حاضری لگوائی۔

نشست کے آغاز میںاسلامک فورم یورپ آف گریس کے صدرچوہدری عمران اللہ استقبالیہ پیش کیا جنھوں نے نشست کے حوالے سے روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اسلامک فورم یورپ آ ف گریس کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ وہ یونان میں تعلیمی ،معلوماتی اورفکری نشستوں کو منعقد کراتارہے تاکہ لوگوں میں علم کے حصول کے لیے لگن موجود رہے اوریورپ میں اپنے افعال اورکردار کے علاوہ علمی لحاظ سے بھی ان کومعلومات دستیاب ہوں۔

انھو ں نے اپنے دونوں خصوصی مہمانوں معروف صحافی نمائندہ جنگ واین این آئی ،سکندرریاض چوہان اورپاکستان کمیونٹی سکول کے پیٹرن ان چیف میاں سہیل حنیف کاشکریہ اداکیاجو اس موقع پران کی دعوت پرخصوصی خطاب کے لیے تشریف لائے۔فکری نشست میں سب سے پہلے درس حدیث ہوا جس کوقاری خالد محمود نے پیش کی جس کے بعد نماز کے درس قرآن ہوا جس کوحافظ منوراحمد نے پیش کیا۔

دینی معلومات کے لیے ظہیر احمد،سکندررخسار،محمدالیاس،محمدصیام،ساجد علی نے مختلف معلومات پیش کیں،سابق صدراسلامک فورم یورپ آف گریس مطیع اللہ نے سیرت طیبہۖ پرروشنی ڈالی اورمختلف پہلوؤں سے سیرت نبویۖ کوپیش کیا،پاکستان کمیونٹی سکول کے پیٹرن ان چیف میاں سہیل حنیف نے نائن الیون کے واقعہ کے بعد سے یورپ میں مسلمانوں کے احوال اوریونان میں شدت پسند تنظیموںکی جانب سے اٹھنے والی آوازوں،میڈیا وار اوریورپ میں مسلمانوں کے لیے مستقبل میں پیش آنے والے خطرات کاذکرکیا۔

فکری وتعلیمی نشست سے معروف صحافی سکندرریاض چوہان نے یورپ میں مسلمانوں کی آمد اورماضی حال مستقبل کے حوالے سے تاریخی حوالہ جات پیش کیے انھوں نے اپنی تاریخ یونان پرلکھی ہوئی کتاب سکندر سے سکندر تک سے یونان،یورپ،استنبول اوراسپین میں مسلم حکومتوں کے قیام اوراسلام کی ترویج واشاعت کے متعلق حاضرین کوآگاہ کرتے ہوئے چند رپورٹس پیش کی جن میں یورپ میں بڑھتی ہوئی مسلم آبادی سے مبینہ خطرات کی جانب سے بعض قوم پرستوں کی جانب سے خدشات ظاہر کیے گے تھے۔

فکری نشست کے آخر میں اسلامک فورم یورپ آف گریس کے سابق صدر متوسط علی شاہد نے اختتامی کلمات کہے اورحاضرین پرزوردیاکہ وہ مقررین کی جانب سے پیش کی جانے والی فکر انگیز گفتگوکوسامنے رکھ کراپنے آپ کوزیادہ سے زیادہ قرآن وسنت اوراچھی کتابوں کے مطالعے کی جانب مائل کریں۔