اسرائیل نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر جنگی جرائم کئے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

Amnesty International

Amnesty International

لندن (جیوڈیسک) ایمنسٹی انٹر نیشنل نے غزہ جنگ کے بارے میں تازہ رپورٹ پیش کردی جس میں اسرائیل کے جنگی جرائم کے حوالے سے انکشافات سامنے آئے ہیں جب کہ چین نے اسرائیل سے غیر قانونی آبادیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کر دیا۔

دوسری جانب ڈنمارک نے بھی اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں مزید 500 گھر تعمیر کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ میں غزہ جنگ کے دوران نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ایمنسٹی نے 8 واقعات کی مثالیں دی ہیں، جن میں اسرائیلی فورسز نے اطلاع دیے بغیر رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابق ان واقعات میں 104 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 62 بچے بھی شامل تھے۔

اس رپورٹ میں ایمنسٹی نے فلسطینی جنگجوؤں پربھی جنگی جرائم کے الزام عائد کیے ہیں۔اسرائیلی حکام نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ مستردکرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی کے پاس اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے کیلیے کوئی ثبوت نہیں۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایمنسٹی رپورٹ کوحماس اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے پروپیگنڈہ کی حمایت قرار دیا۔ ادھر چین نے اسرائیل سے تمام غیرقانونی آبادیوں کی تعمیر روکنے اور فلسطین کیساتھ فوری امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پریس بریفنگ میں ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے اقدامات امن کیلیے بین الاقوامی کاوشوں کیخلاف ہیں۔ وہ فلسطین سے دوبارہ امن مذاکرات شروع کرے۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ مارٹن لدگارد نے فلسطینی وزیر خارجہ ریاد الملکی سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی فیصلے کو آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹ قراردیا۔ فلسطین نے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کی تاریخ مقرر کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ جمع کرانے کااعلان کیا ہے۔