عدالتی احکامات نے قومی دشمنوں کو کامیابی کا موقع فراہم کر دیا ہے، طاہر حسین

کراچی : اس اَمر سے مکمل آگہی کے باجود کہ دشمنان پاکستان پرویز مشرف پر جان لیوا حملے کیلئے پوری طرح مستعد و تیار اور موقع کی تلاش و تاک میں ہیں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مشرف کی پیشی کے عدالتی احکامات کے ذریعے نہ صرف مشرف کی زندگی کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے بلکہ عدلیہ کا یہ فیصلہ و کردار مشرف مخالفین کو اپنے مذموم ارادوں کی تکمیل کیلئے موقع کی فراہمی کا باعث بھی ہے۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر امجد، سینٹرل میڈیا کمیٹی کے رکن اور سندھ میڈیا سیل کے سرپرست طارق کلیم، فائنانس سیکریٹری سندھ شاہد قریشی اورسندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے انٹرنیشنل میڈیا سے گفتگو کہا کہ پاکستان و عوام کے دشمن اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کے ساتھ عوام و محافظان پاکستان کو اپنی حیوانیت و دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے یہ بات جانتے ہیں کہ مشرف کی زندگی میں پاکستان پر قبضہ کرکے عوام کو و غلام بنانا ان کیلئے ممکن نہیں ہے اسلئے وہ مشرف کو قتل کرنے کیلئے بے چین و بیقرار ہیں۔

حساس ادارے بار بار مشرف کی زندگی کو لاحق خطرات اور پاکستان دشمنوں کی سازشوں سے حکومت وعدلیہ کو آگاہ کررہے ہیں اور اب بھی انہوں نے رپورٹ دی ہے کہ تحریک طالبان نے مشرف پر اسلام آباد سے کوئٹہ منتقلی کے دوران یا کوئٹہ میں بگٹی قتل کیس پیشی کے موقع پر قاتلانہ حملہ کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس کیلئے 3 ازبک باشندوں کی خدمات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔

عدلیہ نے اگر اب بھی حساس ادارے کی اس رپورٹ کو نظر انداز کرکے مشرف کو کوئٹہ کی عدالت میں پیش کرنے کی ضد قائم رکھی تو یہ مشرف کے قتل کے دانستہ اسباب پیدا کرنے اور دشمنان پاکستان کی معاونت کرنے کے مترادف ہوگااور اگر یہ سازش کامیاب ہوگئی تو پاکستان کا شیرازہ بکھرجائے گا جس کے ذمہ دار حکمران، سیاستدان اور جج صاحبان ہوں گے۔