کراچی کی خبریں 9.02.2013

شدیدبارشوں،قدرتی آفات، اور وبائی صورتحال میں دن رات عوام کی خدمت کرکے منتخب نمائندوں کے کردار سے عوام کو مایوس ہونے سے بچایا۔ حلیم عادل شیخ

کراچی ( جی پی آئی)مسلم لیگ ق کے رہنما و صوبائی جنرل سیکرٹری حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں معاشرے کی فلاح و بہبود اور عوام کے مسائل حل کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہیں۔ شدیدبارشوں،قدرتی آفات، اور وبائی صورتحال میں دن رات عوام کی خدمت کرکے منتخب نمائندوں کے کردار سے عوام کو مایوس ہونے سے بچایا۔دھرنے ملک اور قوم کی خدمت نہیں جلائو گھیرائو کی سیاست کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے بے عمل منصوبے اور بے پرکی اڑانے والی جماعت نواز لیگ کو بادشاہت چھوڑ کر عوامی سیاست کی طرف آنا چاہیے۔فرقہ واریت ،لسانیت اور تعصب کی آگ نے عوام کوکئی حصوں میں تقسیم کردیا ہے ۔عوام کو قریب لائے بغیرکسی بھی مسئلے کا حل نہیں نکل سکتا ۔کیونکہ عوام کے تعاون کے بغیر ترقی اور خوشحالی کا تصور بیکار ہے ۔مسلم لیگ ق قومی معاملات پر سیاست کرنے والی جماعت ہے اگر کوئی لیڈرسب سے زیادہ اہم اور موثر کردار ادا کرسکتا ہے تو وہ چوہدری شجاعت حسین ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا ۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ ملک کو جب بھی کسی مشکل نے گھیرا ہے اس پرمسلم لیگ ق کے قائدین نے ہر بگرتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے ۔انسانی جانوں اور عوام کے جذبات سے کھیلنے والوں کا مستقبل تاریک ہے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ ہم نے کبھی کسی ایسی پالیسی کا ساتھ نہیں دیا ہے جو ریاست کے استحکام میں خطرات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہو ۔مسلم لیگ کے قائدین نے ہمیشہ اپنے کارکنان اور منتخب نمائندوں کو عوام کی خدمت کا درس دیا ہے جس پرہم سختی سے عمل پیرا ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ووٹر لسٹوں کی تصدیق کے عمل میں فوج کی عدم شمولیت اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف عوامی مارچ آج ہوگا
کراچی(جی پی آئی)ووٹر لسٹوں کی تصدیق میں فوج کی عدم شمولیت اور کراچی میں جاری دہشتگردی’ قتل وغارت گری اورٹارگٹ کلنگ کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے تحت ہونے والے عظیم الشان عوامی مارچ کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ‘مارچ کا آغاز آج ساڑھے تین بجے مزار قائد سے ہوگا ‘جہاں سے شرکا تبت سینٹر تک پیدل مارچ کریں گے ‘ مارچ سے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری لیاقت بلوچ اور دیگرجماعتوں کے رہنما خطاب کریں گے ۔دریں اثنا جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے عوامی مارچ کے سلسلے میں نمائش چورنگی پر لگائے جانے والے کیمپ کا دورہ کیا ‘ کارکنوں سے ملاقاتیں کیں اور مسافروں میں ہینڈ بلز تقسیم کئے ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی’ نائب امیر نصراللہ خان شجیع بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محمد حسین محنتی نے کہاکہ آج پورا کراچی دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے ۔ دہشتگردی اور قتل وغارت گری کی وجہ سے عوام کا جینا دو بھر ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب قتل وغارت گری جاری ہے تو دوسری جانب بوگس ووٹر لسٹوں کی تیاری کاکام بھی جاری ہے’ انتخابی فہرستوں میں ہونے والی بے قاعدگی کے خلاف ہم نے آواز بلند کی ہے جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے ووٹر لسٹوں کی تصدیق کا حکم دیا مگر تصدیقی عمل میں ابھی تک فوج کو شامل نہ کر کے ٹھپہ مافیا کو کھلی آزادی دیدی گئی ہے ۔ انتخابی فہرستوں کی تیاری میں بے قاعدگی پری پول ریگنگ کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ کراچی کو بچانے کیلئے اب ہمیں گھروں سے نکلنا ہوگا ۔ بڑی تعداد میں عوامی مارچ میں شریک ہونا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ آج قتل وغارت گری کا بازار گرم ہے ۔ ڈاکٹروں ‘ علمائے کرام’ سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے اور المیہ یہ ہے کہ حکومت دہشتگردی کے واقعات پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ نصراللہ خان شجیع نے کہاکہ پانچ سالوں میں 9 ہزار افراد ہلاک کئے جاچکے ہیں مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ اتحادی حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے شہر کے امن کو مفاہمانہ سیاست کی بھینٹ چڑھادیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ
کراچی(جی پی آئی)جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کراچی کو مقتل گاہ میں تبدیل کیا جارہا ہے’ اتحادی حکومت کی مفاہمانہ پالیسیوں نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے’ دن دیہاڑے انسانی مسیحائوں’کونسلرز اور بے گناہ عوام کا قتل حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد اوکھائی میمن حسین آباد کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرے سے جماعت اسلامی ضلع وسطی کے امیر فاروق نعمت اللہ’ جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما شبیر ابوطالب اور دیگر نے خطاب کیا ۔ مظاہرے میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور قتل وغارت گری ‘ بھتہ خوری کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ کراچی میں 15 سے 20 افراد کی ہلاکت معمول بن گئی ہے ‘ کسی کی جان ومال عزت و آبرو کو تحفظ حاصل نہیں ‘ عوام عدم تحفظ کے احساس کا شکار ہیں ‘ دہشتگرد کھلے عام معصوم شہریوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں شہر میں حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ‘ سابق کونسلروں اور ڈاکٹروں کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے ‘ یہ صورتحال حکومت کی نااہلی اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ فاروق نعمت اللہ نے کہاکہ حسین آباد پرامن لوگوں کی بستی ہے مگریہاں سماجی کارکنوں کو قتل کیا جارہاہے ‘ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں’ اس سب کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے ۔ شبیر ابوطالب نے کہاکہ شہر میں قتل عام ہورہا ہے اس صورتحال میں ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ‘ برائی اور ظلم کے خلاف ہر سطح پر آواز بلند کی جائے گی اور متحد ہوکر دہشتگردوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی وفاق کو 70 فیصد ریونیو ادا کرتا ہے مگر اس شہر کو دہشتگردوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طلبہ یونین کے انتخابات کرائے جائیں اور HECکے خلاف سازشیں بند کی جائیں ATIکا کراچی پریس کلب پر مظاہرہ
کراچی ( جی پی آئی)انجمن طلبہ اسلام کی مرکزی ہدایات کی روشنی میں 9فروری کو یوم سیاہ منایا گیا ۔کیونکہ یہ وہ دن ہے جب 9فروری 1984کو ایک طالع آزمانے طلبہ تنظیموں پر پابندی کا جابرانہ فیصلہ مسلط کرکے تعلیمی اداروں کو سیاسی تنظیموں کے بغل بچہ ونگز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا ۔ انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے زیراہتمام کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ ناظم کراچی افتخار علی چارن اور جنرل سیکریٹری محمد سعیدسعیدی کی قیادت میں کیا گیا ۔جس میں کارکنان انجمن نے اپنے منہ پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ناظم کراچی افتخار علی چارن نے کہا کہ طلبہ یونین پر عائد پابندی کو صرف بیانات کی حد تک رکھا گیا ہے سپریم کور ٹ کے فیصلے کی روشنی میں اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے باقاعدہ اعلان کے باوجود یونین بحالی کو حتمی شکل نہ دینا طلبہ کو جمہوری عمل سے دور رکھنا ہے اور طلبہ قیادت کو احساس محرومی کا شکار کرنا ہے طلبہ کو انکے بنیادی حق سے محروم رکھنا جمہوریت پر شب خون مارنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کا طالب علم اپنا حق مانگتا ہے جو اسے 1973 کے آئین میں دیا گیا ہے لیکن آج تک اس پر کسی قسم کی پیش رفت نہ ہونا افسوسناک عمل ہے ۔ آج 28سال گزر جانے کے باوجود طلبا کو اپنے حق سے محروم رکھ کر تعلیمی اداروں کی نجکاری ، اقرا سرچارج کے اربوں روپے ہڑپ،سینکڑوں طلبہ کا قتل اور سینکڑوں اساتذہ کو بے روز گار کیا جاچکا ہے ۔ انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انجمن اپنی روشن روایات کو برقرار رکھتے ہوئے طلبہ حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی اور آج پورے ملک کے طلبہ یوم سیاہ منارہے ہیں یونین پر پابندی ختم کرنے کی فوری ضرورت ہے جوکہ تعلیمی امن اور طلبہ سیاست کے لئے انتہائی ضروری ہے ہم نے ان 28سالوں میں صرف نقصان ہی اٹھایا ہے اسکے کوئی فوائد حاصل نہیں ہوئے بلکہ ملک ایک اچھے لیڈر سے بھی محروم رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن HECکے خلاف کی جانے والی حکومتی اور اپوزیشن کے گٹھ جوڑ کے ساتھ سازشوں کو بے نقاب کیاجائے کیونکہ یہ وہ ادارہ ہے جس سے ہماری ملکی جامعات کی ساخت اور اہمیت کا بین الاقوامی سطح پر اضافہ ہواہے اس ادارے کی قوت اور افادیت ختم کرنے کا مطلب ان ہزاروں طلبہ کے ساتھ زیادتی ہے جو کہ ملک اور بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ مظاہرین سے انجمن نوجوانان اسلام پاکستان سندھ کے رہنما سید مبشر علی قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ یونین کے الیکشن نہ کرانا طلبہ کو آگے بڑھنے کے مواقعوں سے روکنے او ر بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کی سازش ہے ۔ انہوں نے HECکے حوالے سے کہاکہ موجودہ اسمبلی میں اکثر ارکان جعلی ڈگریوں کی بیساکی سے ملکی خزانے پر ڈاکے ڈالنے والی اسمبلی میں بر جمان ہیں وہ اصل میں اس ادارے کے خلاف محاذ قائم کئے ہوئے ہیں موجودہ حالات میں طلبہ تنظیموں اور اساتذہ کے باہمی اتحاد سے ہی اس سازش کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے مظاہرے میں انجمن طلبہ اسلام کے رہنمائوں محمد افضل مہروی، اعجاز جوکھیو، جہانزیب صدیقی ، شان اللہ صدیقی ، مبشر حسینی ، شہباز صدیقی ، حافظ عمیر آغا، وقارالحسن ، فرحان سعیدی کے علاوہ دیگر ذمہ داران و کارکنان انجمن نے بھرپور شرکت کی اور اپنے مطالبات کے حق میں کتبے اٹھا رکھے تھے۔