منی پور کے راجہ کی خاندانی محل خالی کرانے پر بھوک ہڑتال

Location

Location

بھارت (جیوڈیسک) کی ریاست منی پور کے راجہ نے خاندانی محل خالی کرانے پر بھوک ہڑتال شروع کر دی۔ نئی دہلی بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور کے خطابی راجہ نے خاندانی محل خالی کرانے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کیخلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ منی پور کے خطابی راجہ کے معاونین نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے یہ فیصلہ ان سے رضامندی حاصل کئے بغیر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ شاہی خاندان اور ریاستی حکومت کے درمیان 2006 میں ہونے والے معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس محل اور اس سے ملحق زمین کو ریاستی وراثت کے طور پر فروغ دینا چاہتے ہیں اور اسی لیے وہ اسے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بر طانوی نشریاتی ادارے کے مطابق راجہ سناجائوبا کی بھوک ہڑتال اتنے دن تو جاری نہیں رہے گی لیکن اس سے ریاست میں ہلچل ضرور ہے اور بہت سے لوگ یہ محسوس کرتے ہیں۔

کہ ان کے آبائو اجداد کو بھارت نے زبردستی الحاق پر مجبور کیا تھا۔ راجہ کے مشیر پویم تومچا نے کہا کہ راجہ صاحب یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ دغا ہوا ہے اور 2006 میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ محل کے بارے میں ان کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔

ایک سرکاری ترجمان نے کہا کہ حکومت راجہ سناجائوبا کے لیے متبادل رہائش کا انتظام کرے گی۔ ہم اس محل کو اس لیے لے رہے ہیں کہ اس کی تجدید کاری کریں اور شاہی نوادرات کا تحفظ کریں تاکہ آنے والی نسل منی پور کے شاندار ماضی سے روشناس ہو سکے۔