مصر : مرسی حکومت کا سال پورا ہونے پر ریلیاں،جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک

Clashes

Clashes

قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں صدر محمد مرسی کی صدارت کا ایک سال مکمل ہونے پر ان کی حمایت اور مخالفت میں مظاہرے رات میں بھی جاری ہیں۔ قاہرہ میں اخوان المسلمون کے ہیڈکوارٹر پر پیٹرول بموں سے حملے کیے گئے۔ مختلف پرتشدد واقعات میں 2 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔مصر کا تحریر اسکوائر ایک بار پھر مظاہرین سے بھر گیا ہے۔ ہزاروں افراد نے دارالحکومت قاہرہ کے تحریر اسکوائر پر ڈیرا ڈال لیا ہے۔

گزشتہ روز شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ رات میں بھی جاری ہے۔ مخالفین کا مطالبہ ہے کہ مصری صدر استعفی دے کر قبل از وقت صدارتی انتخابات کرائیں۔ حزب اختلاف نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ محمد مرسی نے ایک سال میں مصر کے اقتصادی اور سیکیورٹی مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں کیا۔

قاہرہ میں مخالفین نے حکمراں جماعت اخوان المسلمین کے ہیڈ کوارٹر پر دستی بموں سے حملہ اور پتھراو کیا۔ دیگر شہروں میں بھی اخوان المسلمون کے دفاتر جلائے گئے ہیں۔حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ قاہرہ، اسکندریہ اور پورٹ سعید سمیت 20 شہروں میں پھیل گیا ہے۔

دوسری جانب مصری صدر کی حمایت میں بھی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ بعض مقامات پر صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج سب کا جمہوری حق ہے تاہم ہنگامہ آرائی اور جلاو گھیراو برداشت نہیں کیا جائے گا۔