مشرف کی والدہ کو پاکستان لانے کی حکومتی پیشکش

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے گزشتہ روز پیر کو سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی بیمار والدہ کو شارجہ کے ہسپتال سے پاکستان لانے کی پیشکش کی ہے۔ اس بات پر حکومت نے خوشی کا اظہار کیا کہ ملکی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ ایک فوجی حکمران پر خصوصی عدالت کی جانب سے فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔ حکومت نے واضح طور پر مشرف کی ملک سے باہر جانے پر عائد پابندی ختم سے انکار کردیا۔

پیر کے روز تین رکنی خصوصی عدالت کی جانب تین نومبر 2007ء کو ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ، 60 سے زائد اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو معزول کرنے اور دیگر غیر آئینی اقدامات کے خلاف سابق فوجی صدر پر فردِ جرم عائد کرنے کے بعد قومی اسمبلی میں حکومتی اتحادی جماعت پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے حیرانی کا اظہار کیا، آخر کیونکر آج کے اس اہم دن کی پارلیمنٹ میں تعریف نہیں کی جاسکتی۔ اس کے بعد وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور ان کی کابینہ کے دو اراکین نے سابق صدر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس موقع پر حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کچھ اراکین نے بھی اسمبلی کی اس معمول کی بحث میں پی پی پی اور اس کے نوجوان سرپرستِ اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری پر کچھ نامعلوم شدت پسند گروپس کی جانب سے حملوں کی دھمکیوں اور صوبہ سندھ میں پولیس اور رینجرز کی جانب سے جرائم کی روک تھام کے حوالے سے بات کرنے کے بجائے خصوصی عدالت کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے اس بحث میں حصہ لیا۔