شمالی کوریا نے ایک اور میزائل کا تجربہ کرلیا

North Korea Missile

North Korea Missile

سیول(جیوڈیسک)شمالی کوریا نے بحیرہ جاپان میں کم فاصلے تک مار کرنیوا لے ایک اور میزائل کا تجربہ کرلیا۔ شمالی کوریا نے بحیرہ جاپان میں کم فاصلے تک مار کرنیوالا ایک اور میزائل داغا ہے۔ میزائلوں کے تجربے کے حالیہ سلسلے کی یہ تازہ ترین کڑی ہے جس کی جنوبی کوریا اور اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے مذمت کی ہے۔ تازہ ترین تجربہ تین روز میں پانچواں تجربہ ہے۔

جس کی تصدیق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے ترجمان نے کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا شمال گائیڈڈ میزائلوں کے تجربات کر رہا ہے یا کثیر المقاصد لانچر سے راکٹ داغ رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم ان تجربات کی نوعیت کا ابھی تک پتہ چلا رہے ہیں۔ شمال نے ہفتے کے روز اپنے مشرقی ساحل سے کم فاصلے تک مار کرنیوالے تین گائیڈڈ میزائل اور اتوار کو ایک اور میزائل تجربہ کیا تھا۔

بظاہر یہ فوجی مشق کا حصہ ہیں۔ اس قسم کی مشقیں غیر معمولی نہیں ہیں تاہم یہ ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب کوریا خطے میں فوجی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ جنوبی کوریا نے اختتام ہفتہ پر میزائل تجربات کو افسوسناک اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے پیانگ یانگ پر زور دیا ہے کہ وہ مزید تجربات سے باز رہے۔

ماسکو میں بان کی مون کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لئے وقت ہے کہ مذاکرات میں واپس آئیں اور کشیدگی کو کم کریں۔ شمالی کوریا کے فروری میں جوہری تجربے اور اس کے بعد اقوام متحدہ کی پابندیوں کے بعد کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور پیانگ یانگ تقریبا روزانہ کی بنیاد پر جنوب اور امریکہ کے خلاف جوابی حملوں کی دھمکیاں دیتا ہے۔ اگرچہ حالیہ ہفتوں میں صورتحال کچھ حد تک پرسکون ہے۔

پیانگ یانگ مسلسل جنوبی کوریا کی امریکہ کی مشترکہ مشقوں پر تنقید کرتا ہے جنہیں وہ حملے کے لئے ریہرسل قرار دیتا ہے۔ ایک مرحلے پر شمالی کوریا درمیانے فاصلے تک مار کرنیوالے میزائلوں کے جوڑے کا تجربہ کرنیوالا تھا تاہم امریکی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ مئی کے اوائل میں ان ہتھیاروں کو ان کے لانچ پیڈ سے ہٹا دیا گیا تھا۔