زائد درخواستوں کی وصولی، ہزاروں افراد فریضہ حج ادا نہیں کر سکیں گے

Obligatory Hajj

Obligatory Hajj

کراچی (جیوڈیسک) سرکاری حج اسکیم میں ہزاروں درخواست گزاروں کے فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور کی ناقص حکمت عملی کے باعث ہزاروں عازمین حج کے فریضہ حج سے محروم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، سرکاری حج اسکیم کے تحت بینکوں نے 21 اپریل کو صرف ایک ہی دن میں ایک لاکھ 26 ہزار حج درخواستیں وصول کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس دن تقریباً3بجے سہہ پہر تک مختص کوٹے کے مطابق بینکوں میں 56684 درخواستیں جمع ہو گئی تھیں لیکن وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے بینکوں کو ای میل کے ذریعے شام 5 بجکر 9 منٹ پر ہدایت کی گئی کہ حج درخواستوں کی وصولی کا کام بند کر دیا جائے کیونکہ مختص کوٹے کے مطابق درخواستیں جمع ہوچکی ہیں لیکن شام 5 بجے کے بعد جب بینکوں نے درخواستوں کی وصولی کا کام بند کیا تو اس وقت تک ایک لاکھ 26 ہزار درخواستیں جمع ہوچکی تھیں۔

گزشتہ سالوں میں وزارت مذہبی امور کا یہ طریقہ کار تھا کہ آن لائن سسٹم سے جیسے ہی یہ معلوم ہوتا تھا کہ مختص کوٹے کے مطابق درخواستیں وصول ہوگئی ہیں بینکوں کو فوری درخواستوں کی وصولی کا عمل بند کرنے کی ہدایت کردی جاتی تھی، حج درخواست گزاروں میں ان اطلاعات کے بعد سخت بے چینی پائی جاتی ہے کہ جن درخواست گزاروں نے حج درخواستیں جمع کرائی ہیں ان میں سے 70 ہزار کے لگ بھگ درخواست گزار فریضہ حج کیلیے نہیں جاسکیں گے۔

وزارت مذہبی امور نے حج درخواست فارم میں جو معلومات فراہم کی ہیں اس کے مطابق حج درخواست کی منظوری کی اطلاع درخواست کی وصولی کی تاریخ کے 2ماہ بعد دی جائیگی جن درخواست گزاروں کی حج درخواست کسی وجہ سے منظور نہیں کی جائے گی تو وہ درخواست گزار اپنی رقم متعلقہ بینکوں سے واپس لے سکتے ہیں، حج درخواست گزاروں نے ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اگر ان کی درخواست منظور نہیں ہوئی اور انھیں رقم 2 ماہ کے بعد ملتی ہے تو وہ اس صورت میں پرائیوٹ اسکیم کے تحت بھی حج درخواست نہیں دے سکیں گے۔

کیونکہ اس دوران پراؤیٹ حج آرگنائزرز حج درخواستوں کی وصولی کا عمل مکمل کرچکے ہوں گے اور پراؤیٹ اسکیم کا کوٹہ بھی مکمل بھرچکا ہو گا، حج درخواست گزاروں نے وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیرمذہبی امور سردار محمد یوسف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ حج درخواست فارم جمع کرانے والوں کو حج درخواست فارم منظور ہونے یا نامنظور ہونے کی اطلاع دو ماہ کے بجائے ایک ہفتے میں دی جائے اور جو درخواست گزار فریضہ حج کیلیے نہیں جاسکیں گے ان کی رقم فی الفور واپس دلائی جائے تاکہ وہ پراؤیٹ اسکیم سے فریضہ حج ادا کرنے کا بندوبست کر سکیں۔

واضح رہے کہ اس سال کل 143368 عازمین حج فریضہ حج ادا کرینگے جن میں 56684 سرکاری اسکیم اور 86684 پرائیوٹ اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے، حج درخواست گزاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جو درخواست گزار فریضہ حج کی ادائیگی کیلیے۔ نہیں جاسکیں گے ان کی رقومات ایک ہفتے کے اندر واپس دلائی۔