فلسطینی صدر کی بیوی کو یرغمال بنانے کا مطالبہ

Palestinian

Palestinian

لندن (جیوڈیسک) فلسطین میں گزشتہ ہفتے پُراسرار طور پر لاپتا ہونے والے یہودی آباد کاروں کی تلاش کے دوران انتہا پسند یہودی حلقوں کی جانب سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔

کہ لاپتا یہودیوں کی بازیابی تک فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی تل ابیب میں زیر علاج اہلیہ کو یرغمال بنا لیا جائے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ کے ایک انتہا پسند رُکن میخائل بن آرئے نے حکومت پر زور دیا ہے۔

کہ وہ تین یہودی آباد کاروں کی بازیابی تک محمود عباس کی اہلیہ کو حراست میں لے، اس کا کہنا ہے کہ تین یہودی طلباء کی حماس سے بازیابی کا یہ بہترین موقع ہے اگر یہ موقع بھی ہاتھ سے گیا تو اسرائیل کو یہودی آباد کاروں کی بازیابی میں بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔

خیال رہے کہ محمود عباس کی اہلیہ امینہ عباس کو گزشتہ جمعہ کو پاؤں میں تکلیف کے بعد اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے ’’اسوتا اسپتال‘‘ میں لے جایا گیا تھا جہاں ان کے پاؤں کی سرجری کی گئی ہے۔

امینہ محمود عباس کو یرغمال بنانے کا حامی صہیونی رکن پارلیمنٹ ’’کاخ‘‘نامی انتہا پسند تنظیم سے تعلق رکھتا ہے۔ بن آرئے کا ماضی کا ٹریک ریکارڈ بھی فلسطین دشمنی، نفرت اور عربوں کی نسل کشی کے مطالبات سے عبارت ہے۔