عوام کوصحت سے متعلق اچھی سہولتیں فراہم کرنا حکومت اور ڈاکٹروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔حلیم عادل شیخ

کراچی (جی پی آئی) وزیر اعلی سندھ کے مشیر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ میڈیکل کا شعبہ قابل احترام ہے اس میں خدمت خلق کا پہلو نمایاں ہے۔ عوام کو صحت سے متعلق اچھی سہولتیں فراہم کرنا حکومت اور ڈاکٹروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ریلیف ایکٹ 1958کے تحت جب کوئی قدرتی آفت یابیماری وبا کی صورت اختیار کر جاتی ہے تو محکمہ ریلیف کا کام شروع ہو جاتا ہے۔ حکومت اور متعلقہ محکموں کو اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے نبھانا ہوگا۔

خسرہ کی وبا اور دیگر قدرتی آفات میں ہونے والی تباہی میں ہم سب برابر کے ذمہ دار ہیں۔ عوامی شکایات اور میڈیا کی نشاندہی پر بارشوں اور خسرہ کی صورتحال میں کبھی سرکاری سچ نہیں بولا ،عوام کے اندر جاکر عوام کی پریشانیوں کو قریب سے دیکھا۔ ہر شعبہ زندگی اور حکومتی شعبوں سے شکایات آتی ہیں جنہیں حکومت متعلقہ لوگوں کے تعاون سے حل کرتی ہے۔اس کے لیے حکومت اور ڈاکٹرز کو اس طرح مل کر کام کرنا ہوگا کہ عوام کو شکایات کا موقع نہ مل سکے۔ خسرہ بچوں کی زندگی اور موت کا مسلہ ہے اس میں مصلحت پسندی سے کام لیتا تو آج خسرہ سے ہلاک ہونے والے معصوم بچوں کی موت کا شراکت دار ہوتا۔ خسرہ کے واقعات کے سلسلے میں سندھ کے مختلف اضلاع کے دورے کے دوران بہت سے لوگوں نے سرکاری ہسپتالوں اور کچھ ڈاکٹرز کی کارکردگی کے متعلق شکایات کیں جس کا تذکرہ میڈیا اور متعلقہ ڈاکٹرز سے کیا گیا تاکہ بروقت عوام کی شکایات کو دور کیا جاسکے۔

ان خیالات کا ظہار انہوں نے محکمہ ریلیف کے کیمپ آفس سے جاری کردہ بیان میں کیا۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کبھی مصلحت پسندی سے کام نہیں لیا اور نہ ہی بے بنیاد اور بغیر ثبوت کے بات کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خسرہ اس وقت ملک کے چاروں کونوں میں سرایت کرچکا ہے مگر اس سلسلے میں سندھ میں شکایات بہت زیادہ ہیں جہاں مرض پربہت حدتک قابو پالیا گیا ہے جس کے لیے حکومت میڈیا سول سوسا ئٹی اور ڈاکٹرز کی کارکردگی نمایاں ہے۔