عوام نئی حکومت سے بھی بے زار اور سکتے کی حالت میں، بے جا مہنگائی نے کمر توڑ دی ہے، قومی تحفظ کونسل

اسلام آباد : جو آیا نہلے پر دہلا آیا، یہ بات سر زبان ہے، موجودہ حکومت نے آتے ہی عوام کو جو ق کی طرح چوسنا شروع کر دیا ہے عوام کی آسودگی کا کوئی منظر تو سامنے نہیں آ رہا لیکن حکومت نے لوٹ کھسوٹ کے تمام گندے عزائم پہلے سے تیار کر رکھے ہیں۔ عوام کو ٹیکسوں، جی ایس ٹی اور ملین اور ٹریلین کے بھلاوئے میں دھکیل رکھا ہے۔ جمع اور تفریق کی ایسی زبان استعمال کی جا رہی ہے جس کا تعلق پاکستان کے عام آدمی سے نہیں۔ عوام آسودگی کی بجائے مشکلات کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔

حکومت دوبارہ ماضی کی اسی روش پر چل پڑی ہے جس نے اس ملک کے عوام کو ارسرنو بے سکون اور بے چین کر دیا ہے۔ عوامی سروے کے مطابق عوام کا کہنا ہے کہ حکومت بذات خود ایک مافیا ہے اس حکومت نے ملک میں موجود ما فیا سرغنہ کا مقابلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی ہے اور نہ ہی مافیا جیسی طاقت ور ہے۔ عا م آدمی کے مسائل گھمبیر سے گھمبیر ہوتے جار ہے ہیں نہ حکومت مہنگائی پر کنٹرول کر پائی اور نہ ہی اعلی حکمرانی پربلکہ عوام کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں لیکن اب عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے جس سے یہ تمام ڈرامہ ختم ہو جائے گا۔

اگر حکومت کی یہی روش رہی تو جنریٹر مافیا، ٹینکر مافیا، لا قانونیت، اداروں میں گوڈ گورنس کا فقدان، اعلی سرکاری افسران کی مایوس کن کار کردگی اور یونین بازی اور جیلا ازم غرض جس بھی چھوٹے یا بڑے شخص کو ہاتھ لگایا جاتا ہے تو حکومت کو مایوسی کا سامنا کر نا پڑتا ہے بلا شبہ حکومت کمزور ہو گئی تو کارکردگی مایوس کن ہو گئی۔ این این اے سروے کے مطابق حکومت کو ہر شعبہ کے لیے کنوینشن سینٹر میں ہر مسئلے پر خصوصی عدالت لگا کر معا ملات کو جناب ذوالفقار علی چیمہ صاحب کی طرح جیسے انہوں نے پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کو بچایا اگر وہ نہ بچاتے تو پوری دنیا میں پاکستان کی رسوائی بھی اس سرکاری محکمے میں طول پکڑتی۔

حکومت دیانتدار، جاندار، جرات مند افسران کو اگر پوری قوت کے ساتھ ٹاسک دے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان کے اندر تبدیلی نظر آنا شروع ہو جائے گی۔ این این اے نے ہمیشہ حکومت کو باور کر وایا ہے کہ اپنے قریب خوشامدی ٹولے سے گریز کریں، مفاہمت کے ڈرامے کو ختم کیا جائے اور صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کی جائے۔ موجودہ حکومت میں بھی گوڈ گورنس کا فقدان دیکھتی آنکھوں کو نظر آتا ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور خود کشیاں کر رہے ہیں۔

لوگوں کے پاس رہنے کے لیے گھر نہیں، نوبت فاقہ کشی تک آ چکی ہے، حکومت کو پاکستان کے باصلاحیت لوگوں کو آگے لانا ہو گا اور مثلیت سے کام نہیں لینا، جمہوریت کا ڈرامہ فیل ہوتا نظر آ رہا ہے تو کوئی نہ کوئی صدباب کر نا پڑے گا۔ ملک میں قانون کی حکمرانی نظر آئے، میڈیا اپنا کردار پہلے بھی ادا کر رہا ہے لیکن ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے کام جاری رکھنا پڑے گا۔ ملک کی سلامتی، استحکام، لوگوں کی عزت و آبرو کی حفاظت کا ترجمان قومی خبر رساں ادارہ این این اے۔