مسلم لیگ ن کی حکومت بچانے کے لیے پیپلزپارٹی متحرک

PPP

PPP

اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے پہلے عمران خان اور اس کے بعد جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کو فون ہے، ادھر سابق صدر آصف زرداری نے بھی اسفندیار ولی اور چوہدری برادران سے رابطے کیے ہیں، آج کل ملک میں احتجاجی سیاست کی ہوا زور شور سے چل رہی ہے، ایک طرف سیاسی ہلچل عروج پر ہے تو دوسری جانب پس پردہ جوڑ توڑ بھی ہو رہا ہے، طاہرالقادری اور عمران خان دھرنے پر تیار، مخالف ہوا پر بند باندھنے کے لیے حکومتی مہروں نے چالیں چلنا شروع کر دیں۔

وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے کیا رابطہ لیکن عمران خان بھی آخر کھلاڑی ہیں،چوہدری نثار سے لانگ مارچ پر بات کرنے سے صاف انکار کرکے دامن بچایا ،لیکن ترکش میں ابھی اور بھی تیر ہیں ،چوہدری صاحب نے فون لگا یا جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کو اور ان سے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے حالیہ مؤقف کی قدر کرتے ہیں، جماعت اسلامی احتجاجی مارچ ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

ادھر سابق صدر آصف زرداری بھی احتجاجی سیاست ختم کرانے کے لیے میدان میں کود پڑے۔ انہوں نے رابطہ کیا چوہدری شجاعت ،پرویز الٰہی اور اسفندیار ولی سے ،آصف زرداری اور چودھری شجاعت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملکی سلامتی اور یکجہتی کوہر حال میں اولیت دی جائے اور عوام کے حقوق کی پاس داری یقینی بنائی جائے۔