پنجاب حکومت کی ہدایت پر اینٹی ڈینگی مہم کے سلسلہ میں گورنمنٹ کامرس کالج برائے خواتین جلالپور روڈ گجرات میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا

گجرات (ضیاء سید سے) پنجاب حکومت کی ہدایت پر اینٹی ڈینگی مہم کے سلسلہ میں گورنمنٹ کامرس کالج برائے خواتین جلالپور روڈ گجرات میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ، تقریب کی صدارت پرنسپل مس ثوبیہ عامر نے کی ، سٹیج سیکرٹری کے فرائض مس آسیہ یونس نے سرانجام دئیے ، تلاوت کلام پاک کی سعادت امتہ الرحمن نے حاصل کی ، جبکہ ہدیہ نعت مشعال فاروق نے پیش کی۔

تقریب کی مہمان خصوصی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز گجرات مس امبر خلیل تھیں ، جبکہ مہمانانِ اعزاز میں پرنسپل GVTIWزوبیہ بانو ، مس زمرد تھیں ، حکومت پنجاب کی ہدایت پر ظفر اقبال نے پروگرام کی مانیٹرنگ کی ، تقریب سے زراعت آفیسر محمد اطہر لطیف اور وجاہت عظیم نے اینٹی ڈینگی کے حوالہ سے طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈینگی مچھر سے بچائو کیلئے اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا چاہیے ، ڈینگی بخار مادہ ایڈیز مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے ، ڈینگی مچھر کا انڈا ایک سال تک خشک ماحول برداشت کر سکتا ہے۔

جیسے ہی اسے نمی میسر آئے تو اس میں سے لاروا نکل آتا ہے ، جو بعد میں بالغ مچھر میں تبدیل ہو جاتا ہے ، ڈینگی مچھر صاف پانی کے علاوہ گندے پانی پر بھی پایا جاتا ہے ، ڈینگی بخار کی خاص علامتوں میں جسم میں شدید درد ، تیز بخار ، بلڈ پریشر میں کمی ، آنکھوں کی رگوں میں شدید درد ، جس پر دانے اور خراشیں، شدید حالت میں ناک ، منہ سے خون کا بہنا شامل ہے ، ڈینگی بخارکی شکایت کی صورت میں مستند ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور خود ساختہ علاج سے پرہیز کرنا چاہیے۔

ایسی حالت میں پیراسٹامول اور ڈسپرول کا استعمال کیا جا سکتا ہے ، جبکہ بروفن ، ڈسپرین ، اسپرین جیسی ادویات کا ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے ، اس سے بچائو کیلئے اختیاطی تدابیر پر عمل کرکے ڈینگی جیسے مہلک مرض سے بچا جا سکتا ہے۔

اپنے ارد گرد کے ماحول ، گھر ، چھت ، کونے ،پرانے ٹائر ، پرانی بوتلیں ، ائیر کولر ، اے سی ، فریج ، پرندوں کے پانی کے برتن صاف رکھنے چاہیں اور ان میں ہرگز پانی کھڑا نہیں ہونے دینا چاہیے ، جبکہ تالابوں اور جوہڑوں میں استعمال شدہ موبل آئل ڈال کر دینے سے بھی ڈینگی مچھر کا دم گھٹنے سے خاتمہ ہو جاتا ہے ، ہمیں آگاہی حاصل کر کے دوسرے افراد تک پہنچانا چاہیے تا کہ وہ بھی اس ڈینگی جیسے مہلک مرض سے بچنے کیلئے تمام اختیاطی تدابیر اختیار کر سکیں۔