روالپنڈی خودکش حملہ: چھ اہلکاروں سمیت 13 جاں بحق، طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی

Rawalpindi

Rawalpindi

راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی میں پولیس سٹیشن کے قریب بم دھماکا ہوا ہے جس میں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق ہو گئے۔ واقعے میں بچوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلاکاروں سمیت بارہ سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

دہشت گردوں نے راولپنڈی میں آر اے بازار کے حساس علاقے کو نشانہ بنایا۔بائیس نمبر چونگی سے ملحق یہ سارا علاقہ بہت حساس ہے۔ خود کش حملہ آور نے چائے کے ہوٹل کے قریب اپنے آپ کو اس وقت اڑایا جب فوج کے جوان ڈیوٹی دینے کے بعد رہائش گاہ کی طرف جا رہے تھے۔

زور دار دھماکے کی آواز دو کلو میٹر دور تک سنی گئی جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ریسکیو ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا۔ زخمی ہونے والوں میں بچے اور سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں، واقعے میں کئی عمارتوں اور موٹر سائیکلز کو نقصان پہنچا اور کئی قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

جائے حادثہ سے فرانزک شہادتیں اکٹھی کی جا رہی ہیں جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ علاقے کی چھان بین کر رہا ہے۔

شہید ہونے والوں میں حوالدار محمد اصغر، حوالدار محمد اکرام، نائیک عمران، نائیک انور علی، سپاہی عابد، سپاہی رشید شامل ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں انیس سالہ مبشر مشتاق، محمد صدیق، ساٹھ سالہ عابد حسین شامل ہیں۔

ایف جی سکول کا طالب علم حسن رضا زخمی ہو گیا۔ ڈی سی او راولپنڈی کے مطابق خود کش حملہ آور سائیکل پر سوار تھا جس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

انھوں نے بتایا کہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کے فوری بعد سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ سرچ آپریشن کے دوران مشکوک افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے میں ندیم عباس انتقامی کے ملوث ہونے کا امکان ہے جو کہ تحریک طالبان راولپنڈی اور اسلام آباد کا امیر ہے۔

ندیم عباس انتقامی محرم میں ایک بار گاہ پر حملے میں بھی ملوث تھا، ندیم عباس انتقامی کا تعلق لشکر جھنگوی سے ہے۔ خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کر لی ہے۔