ریٹرنگ آفیسرز کے دفاتر میں میڈیا اور سیاستدانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

گجرات (ضیاء سید سے) ریٹرنگ آفیسر ز کے دفاتر میں میڈیا اور سیاستدانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، میڈیا اور سیاستدانوں کو دن بارہ بجے کے بعد کاغذات نامزدگی جمع کروانے کیلئے کہا جاتا ہے تا کہ اس سے قبل معمول کے مطابق دفتری کام مکمل کیا جا سکے ، میڈیا کے نمائندوں کو الیکشن کمیشن اور حکومت کی اجازت کے باوجود ریٹرنگ آفیسرز کے دفاتر سے الیکشن کے سلسلہ میں معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔

نہ تصاویر اور ویڈیوز بنانے کی اجازت ہے ، اس کے علاوہ ریٹرنگ آفیسر کھاریاں کے دفتر کے باہر گزشتہ روز دوپہر ایک بجے کے قریب درجنوں امیدواران کاغذات نامزدگی جمع کروانے پہنچے تو دفتری اہلکاروں کا کہنا تھا کہ آج ہاف ڈے ہے اور کاغذات نامزدگی آج دوپہر میں وصول نہیں کیے جا سکتے جس کی وجہ سے درجنوں امیدواروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، دریں اثناء الیکشن کمیشن آفس ضلع گجرات میں بھی بے پناہ رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔

امیدواران اپنے ، تجویز کنندہ ، تائید کنندہ افراد کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلئے دھکے کھا رہے ہیں ، الیکشن کمیشن کے دفاتر کے اہلکار بنا کچھ لیے تعاون کرنے کیلئے تیار نہیں ، سیاسی حلقوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع گجرات میں سیاست دانوں اور میڈیا کے نمائندوں کو جو مشکلات درپیش آ رہی ہیں وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

اسے آزاد اور غیر جانبدرانہ الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ، لہٰذا ریٹرننگ آفیسرز کو قوائد و ضوابط کا پابند بنایا جائے تا کہ میڈیا کے ذریعے عوام تک معمولات آسانی سے پہنچ سکیں، انتہائی سخت قوائد و ضوابط کے باوجود الیکشن میں درجنوں امیدواران قانونی رائے لینے کیلئے اپنے اپنے وکلاء کے ساتھ مشاورت مکمل کر کے کاغذات نامزدگی جمع کروا رہے ہیں۔

جبکہ ضلع گجرات میں ابھی تک پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے اپنے ختمی امیدوران کا اعلان نہیں کیا جا سکا ، جس کی وجہ سے نہ صرف امیدواروں بلکہ پارٹی ورکروں میں بھی شدید تنائو پایا جاتا ہے اور امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ کے بغیر ہی کاغذات نامزدگی جمع کروا کر کے انتخابی مہم شروع کر دی ہے ، پارٹی ٹکٹ ملے یا نہ ملے امیدواران میدان میں کود پڑے ہیں۔