علماء معاشرے کی احیاء کے لئے روح کا کردار ادا کرتے ہیں، پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمان

اسلام آباد ( ) دعوة اکیڈمی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد کے زیر اہتمام آئمہ اور خطباء تربیتی پروگرام میں افواج پاکستان، بری، بحری اور فضائیہ کی مختلف یونٹوں میں امامت اور خطابت کے فرائض سر انجام دینے والے 46 علماء کرام شرکت کر رہے ہیں۔ تین ماہ کے تربیتی پروگرام کے افتتاحی سیشن کے دوران علماء نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کا دورہ کیا۔

اس موقع پر علماء سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر اور دعوة اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمان نے کہا کہ علماء معاشرے کی فلاح وبقاء اور احیائے اسلام کے لئے مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی اور اخلاقی اقدار کو سنوارنے کی ذمہ داری بھی علماء پر عائد ہوتی ہے، ڈاکٹر ساجد الرحمان نے مزید کہا کہ اسلاف نے احیائے دین کی خاطر جو قربانیاں دی ہیں۔

انہی کی بدولت آج صدائے حق کا نقارہ سناجاتا ہے۔ انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ بزرگان دین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے شعائر اسلام کی سر بلندی کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تلقین کی کہ علماء نام نہاد اسلامی اسکا لرز جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر دین میں نقب زنی کرنے کی کوشش کرتے ہیں انہیں بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمان نے دعوة اکیڈمی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر میں دعوة اکیڈمی کے کورسز علماء کرام کے ساتھ ساتھ زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں دینی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دعوة اکیڈمی کے کورسز سے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کو تبادلہ فکراور علمی و تحقیقی انداز میں درس و تدریس کے مواقع میسر آتے ہیں جو تفرقات کو
مٹانے میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔

ڈاکٹر ساجد الرحمان نے مزید کہا کہ دعوة اکیڈمی تمام تفرقات کو بالائے طاق رکھ کر خالص دین اسلام کی ترویج اور اُمت کی وحدت کے لئے کے لئے اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔ اس موقع پر تربیتی پروگرام کے رابطہ کار ظہیر الدین بہرام نے کورس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ قبل ازیں آئمہ کرام کے وفد کا بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر تعلقا ت عامہ ڈی کے حیران خٹک نے استقبال کیااور وفد کو یونیورسٹی کے آغاز و مقاصد پر بریفنگ بھی دی۔