مدارس پر حملے میں طالبان ملوث نہیں : لیاقت بلوچ

Liaquat Baloch

Liaquat Baloch

پشاور(جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مدارس پر حملے کرنے والے طالبان نہیں موجودہ حالات میں ہمیں اپنی داخلہ و خارجہ پالیسی تبدیل کرنا ہو گی۔ پشاور کے المرکز الاسلامی میں جمعیت طلبا عربیہ کی سالانہ پروگرام کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہوئے قومی سطح پر نیا بجٹ بنانا چاہیے کیونکہ اس بجٹ کے باعث مہنگائی بڑھی ہے۔

عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں قرضوں کے کشکوک کو ختم کرنے کیساتھ ساتھ خود انحصار پالیسیاں اپنانا ہوں گی۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی نام نہاد جنگ میں چالیس ہزار سے زائد افراد مروائے گئے جبکہ پچھتر لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا اب بھی وقت ہے کہ قوم کو تقسیم کرنے کے بجائے نام نہاد دہشت گردی میں شامل ہونے کی اس پالیسی سے نکل لیا جائے ہمیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ زرداری ٹولے نے پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کیا موجودہ دور میں اب نواز شریف کی ذمہ داری ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اندرونی طور پر خلفشار کا شکار ہے لیاقت بلوچ نے مزید بتایا کہ مدارس پر حملے کرنے والے طالبان نہیں سرمایہ دارانہ نظام انسانوں کا خون چوس چکا ہے۔

اب لوگوں کو اسی کی آڑ میں اسلام سے دور کیا جارہا ہے اور لادینیت لوگوں پر مسلط کی جارہی ہیں انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ ملک میں اسلامی نظام کے قیام کیلئے اپنا کردا ادا کرے کیونکہ ملک کی نظریں نوجوان نسل پر ہیں۔