اے وطن تیرے بیٹے

اے وطن ہم تیری عظمت پہ نچھاور ھونے
جب بھی آواز کبھی دے گا چلے آئیں گے

تیرے رخساروں کی لالی تجھے لوٹانے کو
جان کیا چِیز ہےہم خون بھی ٹپکائیں گے

تیرے اندھیاروں میں کرنے کو چراغاں اے وطن
چاند سورج بھی تیری گود میں پہنچائیں گے

جو بھی اُٹھے گی کبھی میلی نظر تیری طرف
نوچ کر اُسکو سمندر میں بہا آئیں گے

تیرا پرچم کبھی جھکنے نہیں دیں گے اے وطن
تیرے بیٹے تیری خاطر کچھ بھی کر جائیں گے

اپنے دامن میں زمانے کی بہاریں بھر کر
تو بلاۓ تیری آغوش میں آجائیں گے

تو میری ماں ہےتیری گود میں آنکھیں موندے
موت آۓ گی تو ہم چین سے مر جائیں گے

تیرے جگنو ہیں تجھے روشنی پہنچائیں گے
تو پکارے گا تو ہم دوڑے چلے آئیں گے

Homeland Sons

Homeland Sons

کلام / ممتاز ملک