سندھ حکومت کا نیا بلدیاتی نظام رائج ہونے قبل ہی متنازعہ ہو چکا ہے این جی پی ایف

کراچی ( ) پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سابق صدر پرویز مشرف کے بلدیاتی نظام کے باعث نہ صرف عوام کو گھر کی دہلیز پر پہلی مرتبہ بلدیاتی سہولیات کا حصول اور مسائل کا حل ممکن ہوا بلکہ ملک میں تاریخ ساز و ریکارڈ ساز ترقی بھی ہوئی جس سے استحصال مافیا اور جاگیردارانہ نظام کمزور ہوا یہی وجہ ہے کہ عوام کو طاقتور اور خوشحال اور ملک سے تعصب و لسانیت کا خاتمہ کرنے والے اس نظام کوان تمام طاقتور حلقوں نے مسترد کر دیا جو عوام کو یرغمال بنائے رکھنے اور ان کا اپنا قتدار و اختیار قائم رکھنے کے عادی ہیں۔

اور ملک بھر سے مشرف کے بلدیاتی نظام کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاؤنڈیشن ( این جی پی ایف ) کے صدر محمد رئیس نے سندھ کے نئے بلدیاتی نظام کو جماعت اسلامی اور متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مسترد کئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے محفوظ مستقبل کیلئے تمام سیاسی وعوامی جماعتوں کے تحفظات کا خاتمہ اور تمام حلقوں کیلئے قابل قبول ایسے نظام کی تشکیل حکومت کی ذمہ داری ہے۔

جس سے عوام کے مسائل کا خاتمہ’ عوام کو سہولیات کی فراہمی’تیز رفتار ترقی ممکن ہو اور شہری و دیہی کی تفریق و تعصب سے بھی نجات مل سکے اور دیہاتوں کو بھی شہروں کی طرح ترقی کے یکساں مواقع میسر آئیں مگر موجودہ بلدیاتی نظام رائج ہونے سے قبل ہی متنازعہ ہوچکا ہے اسلئے حکومت اسے رائج کرنے سے قبل این جی پی ایف کے پیش کردہ بلدیاتی خاکے کا مطالعہ کرے کیونکہ ہمارا بلدیاتی نظام کا خاکہ حکمرانوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے درمیان اختلافات و تحفظات کے خاتمے اور عوام کی ترقی و خوشحالی کا باعث ثابت ہوگا۔