سندھ: خودکشی کے واقعات میں 6 سالہ بچے سمیت 3 افراد ہلاک

Sindh

Sindh

لاڑکانہ (جیوڈیسک) اندرون سندھ مختلف علاقوں میں خودکشی کے واقعات میں 6 سالہ بچے سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 3 افراد کو بچا لیا گیا، دیگرواقعات میں 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر جو گوٹھ میں ماں کے ڈانٹنے پرچھٹی جماعت کے طالب علم نےخود کشی کر لی، گوٹھ متو بڑدی میں 13 سالہ لکھمیر نے کمرے میں بند ہوکر خودکو فائر کرکے ہلاک کر لیا، بچے کے والد شہمیر نے بتایا کہ میں گھر میں موجود نہیں تھا، بیٹے کی بیٹی سے لڑائی ہوئی، جس پر والدہ نے اس کو ڈانٹا تو اس نے غصے میں آ کر خود کو ہلاک کر لیا۔ ٹھری میرواہ کے گوٹھ ڈیڈھاڑوں میں نوجوان آصف علی دشتی نے گھریلو پریشانی کے باعث زہریلی دوا پی لی، جس کو نازک حالت میں قریبی اسپتال لایا گیا ہے، جس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ خیرپور کی رہائشی لڑکی مومل پھلپوٹو نے اپنے گھر والوں سے ناراض ہوکر میرواہ کینال میں چھلانگ لگا دی، قریبی کھڑے لوگوں نے اسے فوری طور پر نکال کر سول اسپتال پہنچایا، جہاں اس کی حالت بہتر بتائی جاتی ہے ۔تلہار کے نواحی گاؤں حاجی جمال الدین لاشاری میں گھریلو پریشانی کے باعث 11 سالہ پیار علی لاشاری نے زہریلی دوا پی کر خودکشی کی کوشش کی، جسے بیہوشی کی حالت میں مقامی اسپتال پہنچایا گیا ہے۔ لاڑکانہ کے مارکیٹ تھانے کی حدود قافلہ سرائے کے رہائشی اور ووکیشنل سینٹر کےچوکیدار 38 سالہ سکندر مشوری نے سینٹر کے اندر پنکھے سے لٹک کرخودکشی کر لی، دوسرا چوکیدار زاہد ابڑو جب سینٹر کے اندر گیا تو پنکھے سے لٹکتی ہوئی لاش دیکھ کر پولیس اور ورثاءکو اطلاع دی ،پولیس نے لاش تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے چانڈکا اسپتال منتقل کی ۔پنوعاقل کے نواحی گاؤں ملک میں گھریلو مسائل پر نوجوان علی گوہر ملک نے خودکشی کر لی، پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی۔پیر جو گوٹھ کے قریب گاؤں بانہوں خان تھانہ گلو سیال کی حدود میں چچازاد بھائیوں نے غیرت کے نام 45 سالہ نور محمد کو فائرنگ قتل کردیا، مقتول کے بھائی ذوالفقار کی مدعیت میں پانچ افراد نادر، بچل، لیاقت، منظور اور لطیف کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

رو ہڑی کے قریب دریا ئے سندھ میں دو روز قبل گرنے والی گیند کو اٹھا نے کے لیے دریا میں چھلانگ لگانے والے دس سالہ بچے علی اعجاز کی لاش دریا سے نکال لی گئی ہے، دو روز تک پا نی میں رہنے کی وجہ سے لاش گل سڑ چکی تھی، نعش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا اور ماں پر غشی کے دورے پڑنا شروع ہو گئے، بعدازاں بچے کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کرد یا گیا۔ محراب پور ریلوے اسٹیشن کے قریب سے نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے، لاش کی شناخت نہیں ہو سکی، پولیس ذرائع کے مطابق لاش شناخت کےلئے بھریاروڈ اسپتال میں رکھی گئی ہے۔ تلہار کے نواحی گاؤں ماہی خاصخیلی میں لالوجنڈاوڑو گونی شاخ میں پیر پھسلنے سے ڈوب گیا، جس کی لاش کی تلاش جاری ہے۔ گاؤں حاجی آدم خاصخیلی میں زمین کے تنازع پر جونیجو اور خاصخیلی برادری میں تصادم ہو گیا، جھگڑے میں لاٹھیاں اور کلہاڑیاں لگنے سے محمد عظیم خاصخیلی، علی جونیجو اور زمان جونیجو زخمی ہو گئے۔