سری نگر میں تیرتی لاشیں اور سید علی گیلانی کی اپیل

Syed Ali Geelani

Syed Ali Geelani

مقبوضہ کشمیر اس وقت بھی بدترین سیلاب کی زد میں ہے۔ سری نگر شہر میں ابھی تک بارہ سے اٹھارہ فٹ تک پانی موجود ہے جبکہ نواحی علاقے گہری جھیلوں کا منظر پیش کر رہے ہیں اور جزیروں کی صورت میں تقسیم دکھائی دیتے ہیں۔ سری نگر شہر کی گلیوں میں عورتوں اور بچوں کی لاشیں تیرتی پھرتی ہیں کوئی انہیں سنبھالنے والا نہیں ہے۔ صورتحال اس قدر گھمبیر ہے کہ لاشیں دفنانے کیلئے خشک جگہ نہیں مل رہی۔ تاریخ کے بدترین سیلاب سے بچ جانے والے کشمیری زندہ لاشیں بن چکے ہیں اور پتھرائی آنکھوں سے ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے اپنے پیاروں کی تلاش میں سرگرداں نظر آتے ہیں۔کہاجاتا ہے کہ سیلاب سے پانچ سوافراد جاں بحق ہو ئے ہیں مگر یہ تعداد اس سے کہیں زائد ہے۔

جس طرح سے صرف سری نگر کا 85فیصد حصہ شدید سیلاب کی زد میں آیا ہے اس سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ہزاروںمیں ہے جبکہ زخمیوں اور لاپتہ افراد کی تعدادکا تصور کرنا بھی محال ہے۔ سیلاب کے گیارہ دن بعد بھی پانی کم نہیں ہو سکا۔ لاکھوں لوگ گھروں کی چھتوں اور دیگر مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں جنہیں خوراک، صاف پانی اور دیگر اشیائے ضروریہ میسر نہیں ہیں۔ ہر طرف ایک قیامت بپا ہے اور افراتفری کی کیفیت ہے۔لاکھوں کی تعداد میں مکانات برباد ہو چکے ہیں۔ بجلی وٹیلیفون کا نظام تباہ اور ہر چیز سیلاب کی نظر ہو چکی۔لوگوں کا باہمی رابطہ کٹ چکا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق بارہ لاکھ کشمیری اس وقت زندگی ‘موت کی کشمکش میں ہیں جنہیں فوری طور پر امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ بھارت سرکار میڈیا کے ذریعے پوری دنیا پر پروپیگنڈا کر رہی ہے کہ بھارتی فوج، بی ایس ایف اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس(این ڈی آر ایف)جیسے ادارے دن رات کشمیریوں کی مدد میں مصروف ہیں لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ وہ سیلاب میں گھرے فوجیوں اور مختلف ملکوں و بھارتی ریاستوں سے کشمیر آنے والے سیاحوں کو تو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں تاہم عام کشمیری ان کی اس امداد سے محروم ہیں۔ بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں ابھی تک امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔ مقامی کشمیریوںکا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی کشتیوں کے ذریعہ بستیوں میں جاتے ہیں تو لوگوں کو امید ہوتی ہے۔

وہ شاید انہیں یہاں سے نکالنے کیلئے آئے ہیں مگر یہ کشتیاں فوٹو گرافرز اور کیمرہ مینوں سے بھری ہوتی ہیں جو میڈیا کو جاری کرنے کیلئے تصویریں کھینچ کر واپس چلے جاتے ہیں اور لوگ بے بسی کی تصویر بنے انہیں دیکھتے رہ جاتے ہیں۔ خاص طور پر وہ علاقے جو تحریک آزادی میں سرگرم نظر آتے ہیں وہاں پر تو بالکل توجہ نہیں دی جارہی بلکہ بھارتی فوجی گھروں کی چھتوں پر پناہ لئے متاثرین کو یہ کہہ کر ان کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں کہ تم لوگ بھارتی فوج پراور پتھرائو کرو! اور جائو اب مددبھی پاکستان سے مانگو ہم تمہارے لئے کوئی آسانی پیدا نہیں کریں گے۔بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی مدد کا یک طرفہ پروپیگنڈا کیاجارہا ہے۔

کتنے دن گزر چکے ابھی تک مقبوضہ کشمیر میں کوئی اخبار شائع نہیں ہو سکا ہے اس لئے لوگوںکی صحیح حالت زار بھی دنیا تک نہیں پہنچ پارہی۔ کشمیری قوم ان دنوں اللہ تعالیٰ کی طرف سے بہت بڑی آزمائش میں ہے۔بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ بھارت سرکارخود بھی تعصب اور مسلم دشمنی کی بنا پر کشمیریوں کیلئے کچھ نہیں کر رہی اور اقوام متحد و ریڈکراس جیسے اداروں کی ٹیموںکو بھی سیلاب متاثرہ کشمیریوں کی مدد کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید سے گفتگو کرتے ہوئے اس امر کی تصدیق کی ہے۔

حریت کانفرنس (گ) نے اقوام متحدہ اور ریڈکراس سے رابطہ کرکے انہیں مقبوضہ کشمیر میں سیلاب کی اصل صورتحال سے آگاہ کیا اوربتایاکہ لاکھوںکشمیری سیلاب کے پانیوںمیں گھرے ہوئے اور گھروں کی چھتوں پر امداد کے منتظر ہیں۔ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلاب کا پانی جب اترے گا تواس کے بعد شدید بیماریاں بھی پھیلنے کا اندیشہ ہے ‘ ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے وسیع پیمانے پر جراثیم کش سپرے کرنا بہت ضروری ہو گاوگرنہ سیلاب کی قیامت گزرنے کے بعدایک نئی قیامت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لئے آپ مظلوم کشمیریوں کی مددکریں تاہم اقوام متحدہ اور ریڈکراس کے نمائندوںنے صاف طور پر کہا ہے کہ ہمیں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی اس لئے ہم مجبور ہیں’ کچھ نہیں کر سکتے۔ بزرگ کشمیری قائدین سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ و دیگر کا یہ کہنا درست ہے کہ بھارتی فوج انتقامی جذبہ سے کام لے رہی ہے۔

Kashmiris

Kashmiris

عام کشمیریوں کو مرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ بھارت سرکار اگرچہ کشمیرکو اپنا اٹوٹ انگ کہتی ہے مگر اسے مظلوم کشمیریوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ اسے صرف کشمیرکی زمین سے دلچسپی ہے۔ کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والا بھارت تو پہلے ہی چاہتا ہے کہ سارے کشمیری مر جائیں لیکن یہ زمین اس کے پاس رہنی چاہیے تاکہ وہ کشمیر جنت نظیر کے وسائل سے بھرپور انداز میں فائدہ اٹھا سکے۔ اس لئے بھارت سرکار سے کشمیریوں کی مدد کی کوئی توقع نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ سید علی گیلانی نے بھی پاکستان سمیت دیگر مسلم دنیا سے صورتحال کا نوٹس لینے اور مظلوم کشمیریوں کی مددکرنے کی دردمندانہ اپیل کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ کو ٹیلیفونک گفتگو کے دوران اپنی مددوتعاون کا یقین دلایا ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کام حکومتوں کا ہے۔جماعةالدعوة جیسی مذہبی جماعتیں اور رفاہی ادارے تو ان کیلئے جو ممکن ہو سکا ضرور کریں گے مگر حکومت پاکستان کوبھی چاہیے کہ وہ برادر اسلامی ملک سعودی عرب جس نے زلزلوں، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات میں مبتلا لوگوں کی ہمیشہ بلاتفریق رنگ ، نسل و مذہب خدمت کی ہے ‘ سمیت دیگر مسلم ممالک کو ساتھ ملا کر مضبوط لائحہ عمل تشکیل دے اور کشمیری سیلاب متاثرین کی کھل کر مددوحمایت کی جائے تاکہ وہ کشمیری جو پاکستان کو اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں اور جس پاکستان سے الحاق کی خاطر وہ لاکھوں جانوںکا نذرانہ پیش کر چکے ہیں ان کی طرف سے انہیںمایوسی نہ ہو۔

مقبوضہ کشمیر میں اس وقت ایک عجیب سی فضا بنی ہوئی ہے۔سیلاب کے پانی میں لاشیں ہی لاشیں تیرتی نظرآتی ہیں۔ لوگوں کے سروںسے چھتیں چھن چکی ہیں۔ بھارتی فوج کی طرف سے انہیں بے آسرا چھوڑ دینے سے کشمیریوں کی مشکلات میں اور زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میںجہاں سیلاب سے سخت نقصانا ت ہوئے ہیں وہیں قربانیوں کی نئی داستانیں رقم کی جارہی ہیں۔ جو لوگ سیلاب سے بچ گئے ہیں وہ اپنا سب کچھ لیکر سیلاب متاثرین کی مدد میں جت گئے ہیں۔ فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کہتے ہیں کہ کشمیری مسلمان اپنے طور پردن رات لوگوں کو ریسکیو کر رہے ہیں اورسیلاب میں پھنسے افراد تک امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم ابھی تک متاثرہ لوگوں تک صاف پانی بھی نہیں پہنچا سکے ہیں۔اس سے صورتحال کی سنگینی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

Indian Army

Indian Army

بھارتی فوج کی طرف سے کشمیریوں کے ساتھ کئے جانے والے ناروا سلوک اور ان کی بے بسی دیکھ کر ہر پاکستانی کا دل خون کے آنسو رورہا ہے۔ ہم سب کے دل مظلوم کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ پوری پاکستانی قوم اپنے متاثرہ کشمیری بھائیوں کیلئے دعاگو ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں ضروران شاء اللہ اس آزمائش سے نکالے گا اور غاصب بھارتی فوج کے خلاف میدانوںمیں پیش کی گئی قربانیاں ضائع نہیں کرے گا۔ وہ وقت قریب ہے جب بھارتی ظلم و جبر کا خاتمہ ہو گا اور وہ آزاد فضا میں سانس لے سکیں گے۔

تحریر: حبیب اللہ سلفی
برائے رابطہ: 0321-4289005