سوات کے سینئر صحافی پریس کلب کے سامنے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے

سوات(جی پی آئی)سوات کے سینئر صحافی پریس کلب کے سامنے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے ، حملہ اور فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے ۔ گزشتہ رات سوات کے سینئر صحافی فیاض ظفر ، شہزاد عالم ، مراد علی باچا اپنے دو محافظوں سمیت دفتر سے فارغ ہوکر قریبی ہوٹل میں کھانا کھانے کے بعد پریس کلب جارہے تھے جہاں ان کی گاڑیاں کھڑی تھی ، اس دوران وہ جب پریس کلب کے قریب پہنچے تو ایک سفید موٹر کار میں مسلح افراد نے صحافیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے بعد محافظوں نے موٹر کار پر جوابی فائرنگ کی جس کے ساتھ وہ فرار ہوگئے۔

واقع کے بعد پولیس اور پاک فوج کے افسران اور اہلکار پریس کلب پہنچ گئے اور پورے ضلع میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس اور فوج نے ناکہ بندی کی تاہم ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ صحافیوں کی جانب سے شدت پسند کمانڈر راجہ لیاقت علی ، ان کے بھائی محمد علی اور دو نامعلوم افراد کے خلاف پولیس اسٹیشن مینگورہ میں علت نمبر 164جرم 324/34، اور انسداد دہشت گردی کے ایکٹ 7ATAکے تحت مقدمہ درج کردیا گیا۔

دوسری جانب پاک فوج کے میجر جنرل ثنا اللہ نیازی ، برگیڈئیر اکمل اور ڈی ائی جی اختر حیات گنڈا پور نے پریس کلب کے سامنے صحافیوں پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے ، دریں اثنا سوات پریس کلب کے اجلاس میں سوات کے سینئر صحافیوں پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا ہے کہ اس قسم کے حربوں سے صحافیوں کو حق کی آواز سے نہیں روکا جا سکتا ، انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صحافیوں پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے بصورت دیگر سوات اور ملک بھر کے صحافی احتجاج پر مجبور ہوں گے۔