طالبان سے مذاکرات یا طاقت کا استعمال، حکومت نے اے پی سی بلالی

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) طالبان سے مذاکرات کرکے ملک میں امن و امان کی فضا بحال کی جائے یا عسکری حکمت عملی اپنائی جائے، حکومت نے سیاسی اتفاق رائے کے لیے 9 ستمبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا، عمران خان شرکت پر مان گئے، اسفند یار ولی نے معذرت کرلی۔ دہشت گردی کے خلاف متفقہ حکمت عملی بنانے کا فیصلہ، حکومت نے 9 ستمبر کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اس اہم ترین معاملے پر سیاسی رہنماوں سے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کیا اور ان کو وزیر اعظم کی جانب سے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دے دی،حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی قبول کرلی، جو اس سے پہلے ان بیٹھکوں میں شر کت سے انکار کرچکے ہیں۔

لیکن عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی۔ ذرائع کے مطابق اسفند یار ولی سے گفتگو میں چوہدری نثار نے کہا کہ وزیر اعظم ان کو مہمان خصوصی کی طرح آل پارٹیز کانفرنس میں شریک کرنے کے خواہاں ہیں، تاہم اسفند یار ولی کا کہنا تھا۔

کہ اے این پی کی تنظیم تحلیل ہوچکی ہے، اسی وجہ سے حاجی عدیل کو یہ دعوت دی جائے، وزیر اعظم کی جانب سے بلائی جانے والی یہ کانفرنس 9 ستمبر کی صبح وزیر اعظم ہاوس میں منعقد کی جائے گی جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ طالبان سے مذاکرات کی حکمت عملی اپنائی جائے یا طاقت کا استعما ل کیا جائے۔