طارق محمود ایک ہمہ جہت شخصیت

Tariq Mahmood

Tariq Mahmood

تحریر : ڈاکٹر شجاع اختر اعوان

معاشرہ اچھے اور برے دونوں قسم کے افراد پر مشتمل ہوتا ہے اچھے لوگ معاشرے کا حسن ہواء کرتے ہیں جو معاشرے کی فلاح کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں مختلف شعبہِ زندگی میں کارہائے نمایاں انجام دیتے ہیں رنگ نسل پیشہ کی تفریق کیے بغیر ہر طبقہ کے افراد کی خدمت ان کا مشن ہواء کرتی ہے ایسے لوگ مایوسیوں اور محرومیوں کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں امید کی شمع روشن کر کے دوسروں کو راہبری و راہنمائی فراھم کرتے ہیں انہیں راستہ دکھاتے ہیں اور منزل تک پہنچنے کیلئے ان کو آسانیاں فراھم کرتے ہیں سرزمینِ اٹک میں ایسے عظیم سپوتوں کی بے مثال مثالیں ملتی ہیں جہنوں نے خدمتِ انسانیت کا فریضہ عبادت سمجھ کر ادا کیا۔

اپنے شعبہ اور کام میں کامیبابی حاصل کرنے کے بعد اس کامیابی کو اپنے آپ تک ہی محدود نہیں رکھا بلکہ شمع سے شمع جلاتے ہوئے روشنی پھیلاتے گئے اور روشنی کی ایسی لکیر کھینچی جس کی کرنیں دوسروں کو راستہ دکھاتی رہیں
ان ہی شخصیات میں ایک محبِ وطن ہمہ جہت شخصیت طارق محمود کی بھی ہے جہنوں نے اٹک کینٹ کے ایک متوسط گھرانے میں آنکھ کھولی ابتدائی تعلیم ایف جی ہائی سکول اٹک سے حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ ڈگری کالج اٹک سے گریجویشن مکمل کی اور فارماسیٹیکل انڈسٹری سے منسلک ہو گئے کئی ملٹی نیشنل ادویہ ساز کمپنیوں میں اعلی عہدوں پر فرائض انجام دینے کے بعد اپنے کاروبار کا آغاز کیا شب و روز کی محنت والدین کی دعاوں اور خلوصِ نیت کی بدولت اللہ پاک نے ان کو کامیابیاں عطا کیں اور ایک مختصر عرصہ میں ان کا شمار ملک کی اھم کاروباری شخصیات میں ہونے لگا انہوں نے اپنی کامیبابیوں کو اپنے تک ہی محدود نہیں رکھا بلکہ سماجی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا سینکٹروں نوجوانوں کو تربیت فراھم کر کے ان کو فارما انڈسٹری سے منسلک کیا جہاں پر وہ آج ایک معقول آمدنی سمیٹتے ہوئے اپنے خاندانوں کی کفالت با عزت طریقہ سے کر رہے ہیں۔

طارق محمود درجنوں سماجی و فلاحی اداروں کے ساتھ بھی تعاون کر رہے جو ادارے معاشرے کی فلاح اور بیروزگار افراد کو فنی تربیت فراہم کر کے ان کو اپنے پاوں پر کھڑا ہونے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں طارق محمود نے بیرونی ممالک کے کئی کاروباری دورے کیے ان ممالک کے تجارتی شعبہ جات کا مشاھدہ کیا ان دوروں کی روشنی میں وطنِ عزیز میں صنعتوں و کارخانوں اور کاروبار کی ترقی و بہتری کیلئے حکومتی عہداداروں اور کاروباری حلقوں کو مختلف پلیٹ فارم پر مثبت تجاویز دیں یہی وجہ ہے کہ مختلف سرکاری کمیٹیوں میں ان کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے اس وقت آبِ پاک کمیٹی راولپنڈی ڈویژن کے ممبر ہیں رکن پاکستان بیت المال ضلع اٹک بھی ہیں۔

جبکہ ڈیپٹی کنوئنیر برائے قائمہ کمیٹی ھسپتال و لیبارٹری ممبر پنجاب ہیلتھ کونسل فوکل پرسن برائے صحت۔ممبر ہیلتھ کونسل اسفند یار بخاری ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ھسپتال اٹک ممبر اسلام آباد راولپنڈی چمبر آف کامرس جبکہ پرائس کنٹرول کمیٹی کے ممبر ہیں جبکہ بورڈ آف ڈائریکٹر پاک یو کے کونسل میں بھی مشاورت کے فرائض انجام دے رہے ہیں سابق صدر ایوانِ صنعنت و تجارت اٹک ممبر قائمہ کمیٹی برائے ہیلتھ اور رکن جنرل اسمبلی چمبر آف کامرس بھی رہ چکے ہیں سیکٹریری پاکستان فارماسیوٹیکل انڈسٹری بھی رہے کاروباری مصروفیات کو کبھی سماجی خدمات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا سماجی خدمات میں ہر وقت پیش پیش نظر آتے ہیں۔

قدرتی آفات سیلاب ہو یا زلزلہ وبائی امراض ڈینگی و پولیو کے خاتمہ کی قومی مہم اپنی ٹیم کے ساتھ متحرک دکھائی دیتے ہیں موجودہ کرونا وباء میں جب ڈاکٹرز کے لیے ملک بھر میں حفاظتی سامان کی قلت محسوس کی جا رہی تھی ایسے حالات میں ڈیپٹی کمشنر اٹک و قرنطینہ میں فرائض انجام دینے والے مسیحاوں کو اپنی طرف سے تمام حفاظتی کٹس ماسک حفاظتی لباس سینی ٹائزر فراھم کیے اور ان خطرناک بیماری سے متعلق شعور و آگاہی کے لیے لٹریچر پرنٹ کروا کر تقسیم کرنے کے علاوہ الیکڑانک و پرنٹ میڈیا پر بھی مہم چلائی تاکہ عام افراد کو اس خطر ناک بیماری سے آگاہی ہو طارق محمود انتائی ملنسار خوش اخلاق شخصیت کے مالک ہیں عاجزی و انکساری کا پہلو ان میں نمایاں نظر آتا ہے والدین۔ بے کس بے سہارا افراد کی دعاوں کا نتیجہ ہے کہ اللہ پاک ان کو کامیبابیوں و کامرانیوں سے نواز رہا ہے
طارق محمود جسی شخصیات کی تقلید معاشرے کے ہر مخیر شخص کو کرنی چاہیے اور معاشرے کے پسے ہوئی طبقات کا سہارا بننا چاہیے کیونکہ نام اسی کا زندہ رہتا ہے جو خیر بانٹتا ہے اور جو خیر بانٹتا ہے وہ شخصیت نہیں ایک فلاحی ادارے کا درجہ رکھتا ہے اور دنیا و آخرت میں ایسے ہی لوگ کامیابی کے مستعق ٹھہرتے ہیں اللہ پاک ایسے تمام افراد کو جو کارِ خیر میں اپنا حصہ شامل رکھتے ہیں اجرِ عظیم عطا فرمائے۔

 Shuja Akhtar

Shuja Akhtar

تحریر : ڈاکٹر شجاع اختر اعوان