ترکی میں القاعدہ کے پانچ سہولت کاروں پر امریکی پابندیاں

Antony Blinken

Antony Blinken

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی حکومت نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو مالی امداد فراہم کرنے والے پانچ افراد پر پابندیاں عائد کردیں۔ ترکی سے سرگرم یہ افراد مختلف ملکوں کے شہری ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہاکہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ایسے پانچ افراد کے خلاف پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، جنہوں نے دہشت گرد گروپ القاعدہ کو مالی اور لاجسٹک امداد فراہم کی تھیں۔

امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جن افراد کے خلاف پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں مصری نژاد ترک وکیل ماجدی سلیم اور محمد نصرالدین الغزلانی، ترکی کے نورالدین مصلحان، جبرئیل گوزل اور سنار گورلیان شامل ہیں۔ ان لوگوں پر دہشت گرد گروپ القاعدہ کو”مادی تعاون، مالی امداد، ساز و سامان، تکنیکی امداد، اشیاء اور خدمات وغیرہ” فراہم کرنے کی وجہ سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے بھی ایک بیان میں بتایا ہے کہ مذکورہ افراد نے القاعدہ کی طرف سے فنڈ منتقل کرنے میں مدد کی تھی۔ انہوں نے جیل میں قید القاعدہ کے کارکنوں کے رشتہ داروں کو پیسے فراہم کیے تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی جولائی میں القاعدہ اور شام میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جہادی گروپ حیات تحریر الشام کو مالی امداد فراہم کرنے پر ترکی سے ہی سرگرم دو ”مالی معاونین” کے خلاف اسی طرح کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

ان پابندیوں کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ افراد کے امریکا میں موجود اثاثوں کو بلاک کردیا جائے گا اور کوئی امریکی شہری ان کے ساتھ کسی طرح کی تجارت نہیں کرسکے گا۔

اس کے علاوہ ان امریکی پابندیوں کے نتیجے میں مذکورہ افراد کا بین الاقوامی تجارت کرنا بھی زیادہ مشکل ہوجائے گا کیونکہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے بینکوں کو تادیبی کارروائیوں کا خدشہ رہتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا، ”امریکا گیارہ ستمبر 2001 ء کے حملوں کے متاثرین اور القاعدہ سمیت دنیا بھر میں دیگر دہشت گرد تنظیموں کو کبھی بھول نہیں سکتا۔ ہم انہیں نشانہ بناتے رہیں گے جو امریکا، ہمارے شہریوں اور ہمارے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔”

افغانستان سے امریکی فورسز کے انخلاء اور وہاں طالبان حکومت کے قیام کے بعد القاعدہ کے دوبارہ سرگرم ہوجانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

امریکا کے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول کے دفتر میں ڈائریکٹر آنڈریا گاسکی کا کہنا ہے کہ پابندی عائد کرنے کے یہ اقدامات القاعدہ کی مالی امداد کو منقطع کرنے کے حوالے سے امریکا کے پختہ عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا، ”ہم اپنے غیرملکی شرکاء کار بشمول ترکی کے ساتھ مل کر القاعدہ کو مالی امداد فراہم کرنے والے نیٹ ورک کا پردہ فاش اور مالی امداد کی فراہمی کو ختم کرتے رہیں گے۔”