ترک فوجیوں کا بدلہ لینے کے لیے عراق سے کرد جنگجوؤں کا خاتمہ کر دیں گے، رجب طیب ایردوآن

 Rajib Tayyip Erdoğan

Rajib Tayyip Erdoğan

ترکی (جیوڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے ہلاک ہونے والے ترک فوجیوں کا بدلہ لینے کے لیے وہ عراقی علاقوں سنجار اور قندیل میں موجود کرد عسکریت پسندوں کو ’ختم‘ کر دیں گے۔

گزشتہ ہفتے بدھ کے روز ترکی کے جنوب مشرقی صوبے باتمان میں سڑک کنارے نصب ایک بم پھٹنے سے آٹھ ترک فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ انقرہ کے مطابق یہ حملہ کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے جنگجوؤں نے کیا تھا۔

انقرہ کے نواح میں آج چھ اکتوبر بروز اتوار ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنی سیاسی جماعت کی دو روزہ کانفرنس کے پہلے دن کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے ترک فوجیوں کا بدلہ لینے کا اعلان کیا۔ ایردوآن کا کہنا تھا، ’’کیا ہمارے آٹھ جوان شہید ہوئے ہیں؟ تو پھر چلیں ان دہشت گردوں کو بتا دیتے ہیں کہ انہیں اس کی قیمت میں کم از کم آٹھ سو افراد کی ہلاکت کی صورت میں چکانی پڑے گی۔ ہم ان کے بلوں میں جا کر انہیں نشانہ بنائیں گے۔ ہم انہیں سنجار اور قندیل میں جا کر ختم کر دیں گے۔‘‘

کردستان ورکرز پارٹی کو ترکی کے علاوہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے بھی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ اس تنظیم کے جنگجو سن 1980 کی دہائی سے ترکی کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

سن 2015 میں ترکی اور پی کے کے کے مابین سیز فائر معاہدہ ختم ہونے کے بعد سنجار اور قندیل جیسے عراقی علاقوں میں امن و امان کی صورت حال خاص طور پر مخدوش ہو چکی ہے۔ ترک فوجیں ان علاقوں کے علاوہ ترکی میں بھی پی کے کے کے جنگجوؤں کی گرفتاری کے لیے آپریشن کرتی رہتی ہیں۔

ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد صرف گزشتہ دو روز کے دوران انقرہ حکومت نے پی کے کے سے تعلق کے شبے میں 137 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔