اپر دیر میں ہونے والے واقعے نے حکومت کی جانب سے طالبان کے لیے نرم گوشے کی قلعی کھول دی ہے۔

لاہور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے کہاہے کہ اپر دیر میجر جنرل لیفٹیننٹ کرنل اور لانس نائیک کی شہادت پر پوری قوم افسردہ ہے۔ یہ صرف فوج ہی کا نہیں قومی نقصان ہے۔ اپر دیر میں ہونے والے واقعے نے حکومت کی جانب سے طالبان کے لیے نرم گوشے کی قلعی کھول دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے لاہور میں علمائے کرام کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ طالبان کی جانب سے ہمیں خیر کی اُمید نہیں رکھنی چاہیے۔

طالبان کسی کے بھی خیر خواہ نہیں ہیں۔ اطہر عمران نے کہا کہ جنہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی رہائش کو نشانہ، مساجد کو نشانہ بنایا، درباروں پر حملے کیے،امام بارگاہوں کو نشانہ بنایا، بازاروں اور مسافروں کو شہید کیا اور سب سے زیادہ پاک فوج کے اعلی اور بہادر جوانوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر حملہ کیا وہ کسی صورت میں بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے مادر وطن سے ان دشمن عناصر کو قلع قمع کیا جائے۔ پاک فوج کے جوان شہید کرنے والوں، علماء پر حملے کرنے والوں، مساجد اور امام بارگاہوں اور درباروں پر حملے کرنے والوں سے مذاکرات شہداء کے خون سے غداری ہوگی۔

اُنہوں نے کہا کہ حکومت اُن مائوں، بہنوں اور بیٹیوں سے پوچھے جن کے بیٹے، بھائی اور والد اس ملک کی حفاظت کے لیے ان درندوں کے نشانہ بنے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ طالبان دراصل امریکہ کے لیے پاکستان میں داخل ہونے کاراستہ ہموار کررہے ہیں۔ آج جس طرح امریکہ شام پر جارحیت کے ناپاک عزائم رکھتا ہے کل وہ پاکستان پر بھی طالبان کا بہانہ بنا کر کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ نہیں ہے حملہ کردے گا۔ حکومت ہوش کے ناخن لے طالبان ہمارے جوانوں کو شہید کررہے ہیں اور حکومت اُن کے آگے بھکاری بنی ہوئی ہے۔