جو حکیم دس سال سے خود بیمار ہے اس سے یہ قوم اپنی بیماری کی دوائی مانگنے چل پڑی ہے، سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ

لاہور : پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدنے کہا ہے کہ( آج) منعقد ہونیوالی آل پارٹیز کانفرنس صرف فوٹو سیشن ہوگا جبکہ تمام فیصلے دو روز قبل رائیونڈ جاتی امراء میں ہونیوالے اجلاس میں کر لئے گئے ہیں، عمران خان کو مشورہ دیا تھاکہ خیبر پختوانخوا میں حکومت نہ لیں اگر وہ ڈلیور نہ کر سکے تو یقینا انکی جماعت پر اسکے اثرات مرتب ہونگے، صدر دانتوں والا آدمی ہونا چا ہیے جسے جرأت اور ہمت دکھانی چاہیے لیکن یہاں عہدے صرف خوش آمدی لوگوں کو ملتے ہیں۔

ایک انٹر ویو میں شیخ رشید نے کہا کہ یہاں خاندانی سیاست چل رہی ہے،کچھ پارٹیاںاپنے خاندان سے باہر کے لو گوں کو صرف زکوة کے طور پر عہدے دیتی ہیں کیونکہ یہ اپنے خاندان کے علاوہ کسی اور کو اختیار دینے کا حوصلہ ہی نہیں رکھتے۔ بنیادی طور پر اس ملک کی سیا ست میں صرف تین خاندانوں کا راج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس سے زیادہ اور کیا نیچے آئے گی لیکن آصف علی زرداری کا آصفہ بھٹو کو سیاست میں لانے کا فیصلہ دانشمندانہ ہے اور بلاول بھٹو کی طرف سے دلچسپی نہ دکھائے جانے کے بعد ایسا کیا گیا۔

انہوں نے دہشتگردی کے خلاف قومی پالیسی کے حوالے سے منعدہ آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے کہا کہ رائیونڈ جاتی امراء میں ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ ہو چکا ہے اب اے پی سی میں صرف تصویریں کھنچیں جائیں گی یہاں کوئی نئی بات نہیں ہوگی۔ اپنی شرکت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب کسی نے بلایا ہی نہیں تو میں کیوں جائوں ۔آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات کھلنے اور اور پرویز مشرف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سب طے شدہ ہے،آصف علی زرداری کیخلاف مقدمات کھلیں گے اور نہ ہی پرویز مشرف کے خلاف کوئی کارروائی ہو گی بلکہ یکم جنوری 2014 ء کے بعد ایک نئی سیاست شروع ہو گی۔

پرویز مشرف فوج کی حفاظت میں ہیں اور انہیں بھی کچھ نہیں ہوگا ۔انہوں نے (ن) لیگ کی سندھ کی سیاست کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ غوث علی شاہ کے بعد ممتاز بھٹو بھی پارٹی چھو ڑنے کیلئے تیار ہے، یہ بہت پہلے سے طے ہو چکا تھا کہ الیکشن کے بعد سندھ میں پی پی اور پنجاب میں (ن) لیگ کی حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جو حکیم دس سال سے خود بیمار ہے اس سے یہ قوم اپنی بیماری کی دوائی مانگنے چل پڑی ہے۔

انہوںنے پاکستان تحریک انصاف کے مستقبل کے حوالے سے کہا کہ لوگوں نے مایو سی کی وجہ سے پی ٹی آئی کو پسند کیا اور اب اس مایو سی میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے اس لیے اب بھی پوری قوم پی ٹی آئی کی طر ف دیکھ رہی ہے، عمران خان کو یہی کہوں گاکہ لیڈر روز روز پیدا نہیں ہوتے ،قومی اسمبلی میں آئیں اور اپنا بھرپور کر دار اد اکریں۔