دنیا بھر میں تنازعات، 3 کروڑ 33 لاکھ افراد داخلی طور پر متاثر

Geneva

Geneva

جنیوا (جیوڈیسک) ناروے کے پناہ گزینوں سے متعلق ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں تنازعات کے باعث تین کروڑ 33 لاکھ افراد داخلی طور پر شہری متاثر ہوئے جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔ یعنی 2012ء کے مقابلے میں اس شمار میں 16 فیصد یا 45 لاکھ کا اضافہ ہوا۔

یہ بات رپورٹ کے اجراء کی تقریب میں جنیوا میں منعقدہ ایک اخباری بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں متاثرین کی تقریباً دو تہائی تعداد کا تعلق صرف پانچ ملکوں یعنی شام، کولمبیا، نائجیریا، جمہوریہ کانگو اور سوڈان سے ہے۔

شام میں حکومتی افواج اور باغیوں کے درمیان جنھیں غیر ملکی حمایت حاصل ہے گزشتہ تین برسوں سے جاری لڑائی میں کم از کم 65 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔ یوں اس معاملے میں شام پہلے درجے پر رہا جس کے بعد کولمبیا کا شمار ہوتا ہے جہاں عشروں سے جاری گوریلا لڑائی کے باعث لوگ سخت مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں۔ 2013ء میں اندرون ملک خون خرابے سے متاثرین کے لحاظ سے عالمی سطح پر مشرق وسطیٰ کا یہ ملک سب سے آگے رہا جہاں مجموعی اعدادوشمار کے حساب سے بے گھر ہونے والوں کی شرح 43 فی صد، یعنی 35 لاکھ تھی۔ دنیا بھر میں تشدد کے متاثرین کی کُل تعداد 82 لاکھ تھی۔ ادارے کے سکریٹری جنرل جان اگلینڈ اقوام متحدہ کے ایک سابق چوٹی کے اہل کار رہ چکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ رپورٹ سے شام کی خوفناک صورت حال کا پتا چلتا ہے جہاں ہر منٹ میں ایک خاندان بے گھر ہو رہا ہے۔ کولمبیا جہاں حالیہ تنازع کے حل کے سلسلے میں امن کی کوششوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے وہاں جرائم کی بنیاد پر تشدد کی کارروائیاں جاری ہیں جن کے باعث لگا تار دسویں برس داخلی طور پر متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو تعداد 2013ء کے اواخر تک 57 لاکھ تک پہنچ چکی تھی۔

نائجیریا نے اب تک اپنے ملک میں متاثرین کے اعدادوشمار فراہم نہیں کئے تاہم داخلی طور پر شہری متاثرین کی تعداد 33 لاکھ بتائی ہے جس کی وجہ برادریوں کے مابین اور بین المذاہب تشدد کی کارروائیاں ہیں جو 1990ء کی دہائی میں شروع ہوئیں اور اس وسیع افریقی ریاست پر اثر انداز ہوتی چلی گئیں۔