برما : سیلاب سے 85 ہزار افراد بے گھر، چاول کے کھیت تباہ

Burma

Burma

برما(جیوڈیسک)برما کی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں شدید سیلاب کی وجہ سے 85 ہزار افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ سیلاب سے بدترین متاثرہ علاقہ اراوادی ڈیلٹا ہے جہاں 2008 میں سمندری طوفان کی وجہ سے ایک لاکھ تیس ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

حد سے زیادہ مون سون بارشوں کی وجہ سے ڈھائی لاکھ ایکڑ تک چاول کے کھیت تباہ ہو گئے ہیں۔ صدر تھین سین نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا مگر مواصلات کا نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے نقصان کا اندازہ پوری طرح نہیں لگایا جا سکا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ دو سو سے زیادہ ہنگامی امدادی کیمپ بے گھر افراد کی مدد کے لیے لگائے گئے ہیں۔ آئندہ سال چاول کی فصل بھی اس سیلاب سے شدید متاثر ہو گئی تھی۔ چاول برما کے لیے ایک اہم برآمد ہے اور شہریوں کی غذا کا اہم حصہ ہے۔

سیلاب برما کی نئی حکومت میں ہونے والی اصلاحات کو آزمائے گا۔ چار سال قبل جب نرگس نامی سمندری طوفان آیا تھا تو تب کی فوجی حکومت نے تباہ کاری کی مکمل اطلاعات دینے والوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا تھا اور بیرونی امداد لینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ اس وقت 2011 میں بر سرِ اقتدار آنے والی ایک سویلین حکومت موجود ہے جس میں حزبِ اختلاف بھی ایک حصہ ہے۔