بھتہ خوری میں ملوث بہت سے مجرم گرفتار ہوچکے ہیں۔ شاہد پرویز ڈی پی او گجرات

گلیانہ (زاہد مصطفی اعوان  ) پولیس فورس اس وقت تک سکھ کا سانس نہیں لے گی جب تک سانحہ گلیانہ کے ملزموں کو عدالت کے کٹہرے نہیں لاتی ۔ ہم اس سانحہ میں ہلاک والوں کے غم اور دکھ کو نہ صرف محسوس کر سکتے ہیں بلکہ اس میں پوری طرح شریک ہیں۔ ہم بھی انسان ہیں ہمارے بھی جذبات اور احساسات ہیں ہم بھی اپنی ان بہنوں کے غم کو محسوس کرسکتے ہیں جن کے سہاگ سلامت نہیں رہے اور ان یتیم بچوں کو کیفت کا ادار ک بھی کرسکتے ہیں جن کو یتیم ہونے کا سبب بھی انہیں پتہ نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ڈی پی او گجرات رانا شاہد پرویز  نے سانحہ گلیانہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے ان کے گائو ں ملاگر میں تعزیت کرتے ہوئے کیا۔جب وہ مقتولین کی بیوگان ،بچوں اور عزیز و اقارب سے تعزیت کر رہے تھے تو ان کی اپنی آنکھیں بھی اشک بار تھیں ۔ انہوں نے کہ انسان ہونے کی حیثیت سے جو ان کی بساط میں ہے وہ ان خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کے لیے ضرور کریں گے ۔ اور پولیس فور س اپنی سار ی قوت ان دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے صرف کرے گی ۔ جب ایک مقامی صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے اڑتالیس گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک ظاہراً کوئی پیش رفت نظر نہیں آ رہی تو انہوں نے جواباً کہا کہ پوری ضلعی پولیس فورس اس وقوعہ کے ملزمان کے پیچھے ہے اور اللہ نے چاہا تو بہت جلد ہمیں کامیابی کی توقع ہے ۔ جب ان سے سوال کیا کہ اس علاقہ میں کچھ لوگ بھتہ خوری میں بھی ملوث ہیں اور عام آدمی خوف وہراس کے سائے میں زندگی بسر کر رہا ہے ۔ تو انہوں نے کچھ کیس رپور ٹ ہوئے اور ہم نے اس پر ایکشن بھی لیا ہے اور کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے اور ان پر مقدمات بھی قائم کیے ہیں مگر ابھی کچھ وجوہات کی بنا پر ان کی تفصیل بیان نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے مرحومین کے بیوگان سے بھی ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ انہیں انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ متاثرہ خواتین اور بچوں کی آہ و بقا نے ماحول کو اس قدر سوگوار بنا دیا کہ وہاںموجود ہر آنکھ اشک بار تھی ۔ ڈی پی او کی آمد پر اہل دیہات کی ایک بڑی تعداد وہاں موجود تھی جن کے سامنے رانا شاہد پرویز نے یقین دلایا کہ وہ علاقے میں دہشت گردی کی مکمل سدباب کے کے اپنی ساری توانائیاں صرف کررہے ہیں ۔ اور انہیں اللہ کی ذات سے کامیابی کا یقین ہے۔ جب ایک نوجوان محمد علیم جو کہ مقتول بنک آفیسر راجہ شریف کا بھانجا تھا ان سے دیر سے آنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے جواب دیا کہ مجھ میں حوصلہ نہیں تھا کہ میں ان غمزدہ بچوں اور بیوائو ں کا سامنا کر سکوں کیونکہ ان پر غم اور ستم کے جو پہاڑ ٹوٹے ہیں وہ کسی انتہائی باہمت آدمی کو بھی افسردہ کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ستم کا شکار آپ تو ہوئے ہی ہیں لیکن پنجاب پولیس کا ایک نوجوان بھی اپنے فرائض کو سر انجام دیتے ہوئے شہید ہوا ہے ۔ جب اس نوجوان نے نوجوان نے روتے ہوئے سوال کیا کہ ہمیں بتایا جائے کہ ہم اپنی مائوں اور بہنوں کے اس دکھ کو کیسے بانٹیں تو رانا شاہد شاہد پرویز نے اسے گلے لگاتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ بہر صورت ملزموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔
اس موقع پر سابق ناظم یونین کونسل ملکہ راجہ عابد حسین ، ملک زاہد مصطفٰی اعوان اور میڈیا کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔مقتولین کی بیوگان نے صحافیوں سے بات کر تے ہوئے بتایا کہ اگر اگلے تین روز میں دہشت گردی کی اس خوفناک واردت کے ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو وزیر اعلی ہاوس کے سامنے ملزموں کی گرفتاری کے لیے دھرنا دیں گی اور انہیں انصاف فراہم نہ ہوا تو وہ اجتماعی خود سوزی کر لیں گی۔زاہد مصطفی اعوان 03016262568