نیٹو کنٹینر کیس: صرف کاغذی کاروائی ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس

supreme court

supreme court

سپریم کورٹ نے لاپتہ کنٹینرز کیس میں چئیرمین ایف بی آر کو وفاقی محتسب ٹیکس کے ساتھ مل کر تحقیقات آگے بڑھانے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو چئیرمین ایف بی آر نے وکیل راجہ ارشاد کی توسط سے عدالت میں لاپتہ نیٹو کنٹینر زکے متعلق رپورٹ پیش کی۔
چئیر مین ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ نیٹو کے لاپتہ کنٹینرز کا معاملہ نیب کو بھیجا جا چکا ہے اور لاپتہ ہوئے اٹھائیس ہزار آٹھ سو دو کنٹینرز میں سے اٹھارہ ہزار سے زائد لاپتہ کنٹینرز ما لکان کو شو کاز نوٹسز جاری کئے جا چکے ہیں ۔ نوٹسز جاری کرنے کا یہ مرحلہ 31 دسمبر تک مکمل کیا جائے گا۔ وکیل ایف بی آر راجہ ارشاد نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ کنٹینرز کے مالکان کی اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور کیس نیب کو بھجوانے کا اختیار کسٹم انٹیلی جنس کو ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کاغذی کاروائی کے سوا کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی نہ کسی کو معطل کیا اور نہ گرفتار کیا اتنا بڑا کرپشن کا سکینڈل ہے اور کسی کو کوئی فکر نہیں۔