پولیس کی موجودگی میں کنویںکی مشترکہ زمین پر قبضہ کی ناکام کوشش

ملکہ:(بیورو رپورٹ) زمین کا فرد ہونے کے باوجود پولیس کی موجودگی میں کنویںکی مشترکہ زمین پر قبضہ کی ناکام کوشش ۔ملک حنیف اعوان کا رشتہ دار ہونے کا دعویدار تھانہ گلیانہ میں موجود رہا۔دوسری طرف اپنے کزن کو آشیر باد دے کر قبضہ کرواتا رہا ۔ تفصیل کے مطابق زاہد مصطفی اعوان جو کہ فرانس سے روزنامہ خبریں کے بیورو چیف ہیں ۔کی فیملی کی مشترکہ کنویں کی زمین پر دوسرے فریق ارشد اقبال ،محمد اقبال ۔اخلاق حسین ۔اشتیاق حسین ۔رفاقت نزیر ،شفقت نزیر اور دوسرے درجنوں افراد نے دھاوا بول کر قبضہ کی ناکام کو شش کی۔

دوران قبضہ ارشد اقبال ،محمد اقبال ۔اخلاق حسین ۔اشتیاق حسین ۔رفاقت نزیر ،شفقت نزیر ،وغیرہ ۔ غلام مصطفی ۔طارق مصطفی ۔احتشام اللہ ۔حسن ضیائ۔او رفیملی کے دوسر ے افراد کو زبردستی قبضہ کرنے سے منع کرنے پر گتھم گتھا ہو گئے اور اینٹوں اور ڈنڈوں کے پے در پے وار کر کے شدید زخمی کر دیا ۔احتشام اللہ اور حسن ضیاء کو پتھروں سے مارتے رہے جس کی وجہ سے حسن ضیاء اور احتشام اللہ شدید زخمی ہو گئے ۔جنہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا ۔جہاں ان کی خالت خطرہ سے باہر بتائی جاتی ہے ۔پولیس تھانہ گلیانہ کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ۔جنھوں نے شدید زخمی حسن ضیاء اور احتشام اللہ کو ارشد اقبال ،محمد اقبال ۔اخلاق حسین ۔اشتیاق حسین ۔رفاقت نزیر ،شفقت نزیر اور دوسرے افراد سے چھوڑایا ۔ادھر اپنے آپ کو ملک حنیف اعوان کا رشتہ دار ہونے کا دعویدار دوران قبضہ تھانہ گلیانہ میں موجود رہا ۔جو سارے کام کو تھانہ میں بیٹھ کر مانیٹر کرتا رہا ۔

میڈیا کے نمائندوں نے ملک حنیف اعوان سے جب ان سے استفسار کیا تو انھوں نے کہا کہ قبضہ گروپ میںاگر میرا کوئی رشتہ دار بھی ہواتو وہ قانون سے بچ نہیں سکے گا۔ہم نے اپنی سیاست صرف اصولوں کی بنیاد پر کی ہے ۔انھوں نے گولڑہ ہاشم کے رہائشی عبدالعزیزکی جو اپنے آپ کو ملک محمد حنیف اعوان کا رشتہ دار ہونے کا بھکاوا دے کر ناجائز قبضہ کرواتا ہے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔اور کہا کہ کسی رشتہ دار کو میرا نام استعمال کر نے کی کوئی اجازت نہیں ہے ۔

معلوم ہوا ہے کہ ارشد اقبال ،محمد اقبال ۔اخلاق حسین ۔اشتیاق حسین ۔رفاقت نزیر ،شفقت نزیر اور دوسرے افراد پولیس تھانہ گلیانہ اور پولیس چوکی ملکہ کے ملازمین سے بھی الجھ پڑے ۔جبکہ عبد العزیز نے اپنے کزن شفقت کو کہا کہ میں نے تو پولیس کوآپ کے لئے بھیجا تھا آپ ان سے کیوں الجھتے رہے ۔