امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ اسنورڈن کے معاملے پر روس سے محاذ آرائی میں اضافہ نہیں چاہتے تاہم روس کو عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اسنورڈن کے معاملے میں طرفداری نہیں کرنا چاہیے۔
جدہ میں سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ روس کو عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے امریکہ کو انتہائی مطلوب اسنورڈن کی طرف داری نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے روس پر زور دیا کہ وہ اسنورڈن کو امریکہ کے حوالے کرے تا کہ اسکے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جا سکے۔
ادھر سابق امریکی اہلکار ایکواڈور پہنچنے کیلئے موسکو سے کیوبا کیلئے کسی بھی وقت روانہ ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو اگست دو ہزار بارہ میں سیاسی پناہ دینے والے ملک ایکواڈور کے شہریوں نے اسنورڈن کو سیاسی پناہ دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اسنورڈن کو مزید ایک رات ماسکو ہوائی اڈہ پر ہی گزارنا پڑے گی۔
دوسری جانب فن لینڈ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران روسی صدر پیوٹن امید ظاہر کی کہ اسنورڈن کہ معاملے کی وجہ سے ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔