میرے بھائی کے کروڑوں روپے اور گاڑیاں ہڑپ کرنے کیلئے بھائی کی بیوی نے اپنے بھائیوں کیساتھ ملکر میرے اکلوتے بھائی کو زہر دیکر قتل کیا ہے

بھمبر( ڈسٹرکٹ رپورٹر)میرے بھائی کے کروڑوں روپے اور گاڑیاںہڑپ کرنے کیلئے بھائی کی بیوی نے اپنے بھائیوں کیساتھ ملکر میرے اکلوتے بھائی کو زہر دیکر قتل کیا ہے سسرالیے میرے اکلوتے بھائی کے 2کروڑروپے پہلے ہی ہڑپ کرچکے ہیںاب گاڑیوں اور جائیدار پر ہاتھ صاف کرنے کیلئے ہارٹ اٹیک کا ڈرامہ رچارہے ہیںبھائی کے قاتلوںکو پھانسی دی جائے۔

میر ے اکلوتے بھائی اظہر محمود کو اس کی بیوی سعدیہ نے بھائی محمد یاسین ولد اللہ داد و دیگر بھائیوں نے غبن کی گئی کروڑوں کی رقم ،گاڑیوںاور جائیداد پر قبضہ کرنے کے لیے قتل کیا صدر وزیراعظم ، چیف جسٹس، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے درمندانہ اپیل ہے کہ مجھے انصاف دلایا جائے ان خیالات کااظہارسوکاسن کی رہائشی شبانہ کوثر دختر غلام حسین مرحوم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ میرا اکلوتا بھائی اظہر محمود سعودی عرب میں عرصہ دراز سے اپنے ماموں کا کاروبار چلا رہا تھا بھائی کی شادی پڑوسی ہی ہے اللہ دتہ کی بیٹی سعدیہ سے ہوئی تھی جس کے ہاں 3بچے پیدا ہوئے میاں بیوی کے درمیان نونک جھونک ہوتی رہی تھی ۔ جس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ہمارے بھائی کو بھابی ہم سے قطع تعلق کرنے کا کہتی تھی والدین فوت ہونے کی وجہ سے اور اکلوتا بھائی ہونے کی وجہ سے ہماری بھائی کو یہ بات گواراہ نہ تھی چونکہ میں بھی اپنے والد کے گھررہ رہی تھی۔

میری کوئی اولاد نہیں نہ میری بہن جس پر انہوں نے الزام لگایا ہے بھائی اظہر کی بیوی کا بھائی بھی سعدیہ تھا جس نے وہاں بھائی کو جال میں پھنسالیا جھانسے دیکردو کروڑ کے لگ بھگ رقم ہتھالی اور کہا کہ ٹریکٹروں کا کاروبار کرتے ہیں منافع آدھا آدھا کرلیں گے انہی پیسوں سے ٹریکٹر لیے گئے اورطے ہوا کے اظہر جب یہاں یعنی گائوں آئے گا تو اس کو رقم واپس دیں گے چونکہ مقتول پٹرول پمپ خرید ناچاہتا تھا جیسے ہی ہمارا بھائی اظہر یہاں آیا تو ٹھیک 7دن بعد محمد یاسین بھائی کا سالا بھی آگیا۔

جو بھائی کو پٹرول پمپ خریدنے کی غرض سے مختلف جگہوں پر لے گیا تاکہ 2کروڑ ہضم کر سکیں فرضی طور پر ایک پمپ کا سودا بھی طے کروایا مگر عملی پیش رفت نہ کی قاتل انتظار کررہے ہیں۔ کہ کب موقع ملے تو ہمارے بھائی کو ٹھکانے لگا سکیں آخرکار قتل کی رات بھائی رات 12بجے بہن کے گھر آیا بھائی اظہر بہنوئی طارق اور ڈرائیور شکیل نے اکٹھے بہن کے گھر کھانا کھایا اس کے بعد اکٹھے بیٹھ کر گپ شپ کرتے رہے رات 1بجے بھائی اپنے گھر گیا۔

جیسے اس کی بیوی سعدیہ نے مبینہ طور پر دودھ میں زہر ملا کر پلایا جیسے ہی بھائی کو تکلیف شروع ہوئی اس نے فوراً بہنوئی طارق کو فون کیا طارق نے یاسین کو فون کیا ساتھ ہم دونوں ہمیں اس کو لیکر ہمراہ چچا زاد بھائی مرید حسین میرپور ہسپتال لے جا رہے تھے کہ سوکاسن پل پر بھائی کی موت ہو گئی پھر بھی شاہد زندہ ہوں امید پر ہم جاتلاں تک گئے ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کی اسوقت بھائی کے منہ سے جھاگ آرہی تھی۔

موت واقع ہونے سے قبل بھائی بار بار الٹی کرنے کی کوشش کرتے رہے مقتولہ کی بہن سے مزید کہا کہ ہمارا ایک ہی بھائی تھا اس کے سوا اللہ کے علاوہ ہمارا کوئی آسرا نہیں ہمارے والدین پہلے ہی فوت ہو چکے ہیں۔ ہسپتال میں ہی اس کے جیب سے انہوں نے لاکھ سے زائد رقم اور موبائل بھی نکال لیا جس کا ڈیٹا آج تک پتہ نہ چل سکا میں اکیلی بے کس خاتون ہوں ظالم مجھے ہراساں کر رہے ہیں۔

اسلحہ بردار کئی بارے میرے آگے پیچھے گھوم رہے ہیں۔ شبانہ کوثر مقتول گئی۔ بہن نے مزید کہا کہ جو رقم انہوں نے سالوں اور بیوی کو بذریعہ بنک نہ بھیج اس کے تحریری ثبوت موجود ہیں اس کے علاوہ بھی رقم دینے کے ثبوت اکٹھے کر رہے ہیں تفتیش کے دوران تمام باتیں منظر عام پر لائیں گے۔ بھائی کی وفات کی ابھی عدت پوری نہیں کی کہ اپنے گھر چلی گئی اور آج تک ٹھاٹھ باٹھ سے رہ رہی ہے۔

جبکہ ہم ابھی تک سوگ میں ہیں پولیس بھی ان لوگوں کے زیر اثر ہے ہمیں صرف عدالتوں سے انصاف کی توقع دے ہماری تین گاڑیاں بھی روڈ سے چھین لی ہیں جس کے مکمل کاغذات ہمارے پاس موجود ہیں تھانہ علی بیگ کو دی دوسری تھانہ بھمبر دی پھر بھی پولیس نے کاروائی نہ کی ڈی آئی جی کے پاس پیش ہونے کے بعد پولیس نے احسن سے گاڑیان تھانہ منگوائیں میری کوئی مدد کرنے والا نہیں جاگیر دار اور گائوں کے لوگ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ سوموٹو الیکشن لیکر میرے بھائی کے قتل کی جو ڈیشنل انکوائری کرائیں تاکہ کوئی طالم اثرا نداز نہ ہو سکے قاتل میرے بھائی سے لوٹی ہوئی رقم استعمال کر رہے ہیں احتساب بیورو سے بھی اپیل ہے کہ ایکشن لے یہ لوگ 2سال قبل بالکل غریب تھے آج کروڑوں میں کھیل رہے ہیں مجھے امید ہے کہ عدالتوں سے مجھے انصاف ملے گا۔

ایک ماہ سے ہماری روٹ پر چلنے والی گاڑیاں ایک ماہ سے تھانہ میں کھڑی ہیں جو بھی واگذار کروائی جائیں ڈپٹی کمشنر کو قبر کشائی کیلئے درخواست دیدی ہے میں ایم اے اسلامیات ہوں اور باپردہ خاتون ہوں قاتلوں نے مجھے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا ہے اب میں اپنے بھائی کے قاتلوں کو پھانسی کے پھندے پر پہنچا کر دم لوں گی۔