ڈارفور میں مزید چالیس ہزار افراد بے گھر ہو گئے

People Homeless

People Homeless

خرطوم (جیوڈیسک) سوڈان کے ڈارفور خطے میں تقریباً 40,000 افراد ملیشیاء کی جانب سے ان کی املاک کو نذر آتش کرنے اور لوٹ مار کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔

نقل مکانی سے متعلق عالمی تنظیم (آئی او ایم) نے کہا کہ جنوبی ڈارفور کے دارالحکومت نیالا کے نزدیک بے گھر افراد کے لئے دو کیمپوں میں 19,000 سے زائد افراد کی آمد ریکارڈ کی گئی ہے۔

یہ تعداد اندازاً 20,000 لوگوں کے علاوہ ہے جن کے متعلق اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کا کہنا تھا کہ نیالہ سے 35 کلومیٹر دور سانیہ ڈلیبا گائوں سے محفوظ مقام پر منتقل ہوئے ہیں۔ ڈبلیو ایف پی کی ایک ٹیم گائوں کا دورہ کر رہی ہے تا کہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کتنے لوگوں کو امداد درکار ہے۔

آئی او ایم کے سوڈان میں مشن کے سربراہ ماریو لیٹو ملانکا نے کے مطابق ان کے ادارے نے کلمہ کیمپ میں بے گھر افراد کی تعداد 5473 ریکارڈ کی ہے جبکہ ایک اور کیمپ السلام میں 14015 افراد رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔

بے گھر افراد کی تعداد میں نئے اضافے سے اداروں پر دبائو بڑھا ہے جنہیں پہلے ہی ڈارفور میں باغیوں اور حکومت کے درمیان 11 سالہ جنگ اور گزشتہ سال عرب ملیشیاء گروپوں کے درمیان لڑائی میں اضافے کی وجہ سے بے گھر ہونے والے 20 لاکھ کے قریب افراد کی مدد میں مشکلات درپیش ہیں۔

افریقین یونین، اقوام متحدہ کے ڈارفور میں امن مشن (یو این اے ایم آئی ڈی) کا کہنا تھا کہ اس کے پاس دیہاتوں میں املاک کو جلانے، لوٹ مار اور عام شہریوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ سوڈانی حکام نے متنازع زون میں امن اہلکاروں کو جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔

اس کے باوجود کہ حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیلے ہیلمٹس پہنے امن اہلکاروں کو نقل وحرکت کی آزادی حاصل ہے۔