ٔمصر میں ہلاکتوں کی تعداد 750 سے زیادہ ہوگئی

Egypt Deaths

Egypt Deaths

قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں 4 روز سے جاری ہنگاموں میں ہلاکتوں کی تعداد 750 سے تجاوز کر گئی ہے۔ مصر کی کشیدہ صورت حال میں مصرکی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا۔ توقع کی جا رہی ہے کابینہ کے اجلاس میں اخوان المسلمون پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ ملکی بحران پرمصری کابینہ کا اجلاس آج ہو گا، اجلا س میں اسلام پسند جماعت اخوان المسلمون پر پابندی لگائے جانے کا امکان ہے، قاہرہ کی مسجد الفتح کو مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں سے خالی کرا لیا گیاہے جس کے بعد آج مزید مظاہروں کی کال دی گئی ہے۔

مسجد سے 385 حامیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، زیر حراست افراد پر دہشت گردی اور قتل کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ مصر میں پچھلے چار دنوں کے دوران ساڑھے 7 سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، دوسری جانب مصری وزیر اعظم حازم الببلاوی نے خونریزی کی کا ذمہ دار اخوان المسلمون کو ٹھہرایا ہے۔

الببلاوی کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کے ساتھ مفاہمت ممکن نہیں جن کے ہاتھ خون سے رنگے ہیں اور جنہوں نے ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف ہتھیار اٹھائے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے گرجا گھروں، اسپتالوں اور سرکاری عمارتوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سب سے پہلے مزید خون خرابہ ہونے سے روکے۔