مصر کے عبوری صدر نے ایک ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ کر دی

Egypt

Egypt

قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں جاری کشدگی اور صدر محمد مرسی کے حامیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے بعد قائم مقام صدر عدلی منصور نے ملک میں ایک ماہ کے لئے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قاہرہ کی مسجد رابعہ العدویہ اور قاہرہ یونیورسٹی کے قریب واقع نہدہ چوک پر کئی دنوں سے جاری دھرنے کے خاتمے کے لئے فوج نے منظم انداز میں کارروائی کی۔

مظاہرین کو منتشر کرنے سے پہلے سیکیورٹی فورسز نے اطراف کی تمام گلیوں کو بند کر دیا تھا جس کے بعد مظاہرین پر شیلنگ کی گئی۔ دھرنے میں موجود افراد کی مزاحمت کرنے پر فوج نے فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں سیکڑوں مظاہرین ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو گئے۔

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے95 مظاہرین کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ اخوان المسلمون نے 800 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کا دعوی کیا ہے۔ جھڑپوں میں 10 ہزار سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مصری افواج کی جانب سے منتخب صدر محمد مرسی کی برطرفی اور ان کی نظربندی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک سیکڑوں افراد ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔