کیسے بد بخت ہیں جو محسنوں کو لوٹتے ہیں

Maulana Abdul Sattar Edhi

Maulana Abdul Sattar Edhi

تحریر : ڈاکٹرایم ایچ بابر

آج ایک دلخراش خبر نے مجھ پر جیسے سکتہ طاری کر دیا ایک ایسا شخص جس کی عمر کی 6 دہائیوں سے زائد کی خدمات کا صلہ اسے دیا گیا ایک ایسی شخصیت کو لوٹ لیا گیا جس نے اپنی زندگی لٹے ہو ئے پسے ہوئے عوام کی خدمات کے لئے وقف کر رکھی ہے۔ ایسی شخصیت کو ایذ ا پہنچایا گیا جس نے کبھی کسی جانور کو نقصان پہنچا نا بھی گناہ کبیرہ سمجھا ۔لاوارثوں کاخدا کے بعد خود کو وارث کہنے والا جس کا آ ج دامن دکھوں سے بھر دیا گیا میری مراد بزرگ سماجی رہنما ایدھی ٹرسٹ کے روح ِ رواں مولانا عبدالستار ایدھی سے ہے جنہیں دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لو ٹ لیا گیا لوٹنے والوں نے یہ بھی نہ سو چا کہ وہ کس کو لو ٹ رہے ہیں ۔یہ وہی عبدالستا ر ایدھی ہیں کہ جب لوٹنے والے ڈاکو کتے کی موت مارے جا تے ہیں جب ان بھیڑیئے نما انسانوں کا کو ئی والی وا ر ث نہ بنے تو ایدھی فائونڈیشن کی جانب سے ان انسا ن نما درندوں کو بھی کفن دفن نصیب ہو تا ہے۔
جس دور میں لٹ جا ئے فقیروں کی کمائی
اس دور کے سلطان سے کو ئی بھول ہو ئی ہے

5 گھنٹے تک وہ دولت کی ہوس میں اندھے جانور میٹھا در کے علاقے میں ایدھی صا حب کی مو جودگی میں لو ٹ کھسوٹ کرتے رہے مگر کو ئی قانو نی محا فظ وہاں نہ پہنچا حالانکہ ایسے اداروں کے باہر تو ہمہ وقت پو لیس کی مو جو دگی بہت ضروری ہے۔ عبدالستار ایدھی وہ آ فا قی شخصیت کہ جسے آ ج کے اس ابتلا کے دور میں بھی لو گ صادق اور امین مانتے ہو ئے اپنی امانتیں بڑے اعتماد کے ساتھ ان کے پاس رکھوانا فخر محسو س کر یں ۔ عبدالستار ایدھی ایک ایسی ہستی کہ جس کے کا رہا ئے نمایا ں نے نہ صر ف پاکستان کا بلکہ آ دمیت کا سر فخر سے بلند کردیا مگر ہم تو ہیں ہی محسن کش ، احسان فرا موش لو گ کہ ہر مشکل گھڑی میں انسا نیت کے لئے لازوال خدما ت انجام دینے والی ایسی شخصیت کو یہ صلہ دیا کہ آ ج اپنے آفس میں بیٹھے ہو ئے نحیف و نزار بدن کے ساتھ کپکپا ئی اور ڈبڈبائی آ واز میں کہہ رہے تھے کہ میرا ملک اتنا نیچے چلا گیا ہے جس کا میں نے کبھی سو چا بھی نہ تھا۔

جہاں ٹیکس چوری ہو ، صدقات چوری ہوں زکواةچوری ہو۔ بیروزگاری بام عروج پر ہو تو وہاں ایسے واقعات کا ہو نا اچھنبے کی بات نہیں ایدھی صا حب آ پ اس لئے لٹ گئے کہ آ پ کی حفا ظت پر مامور دہشت گرد ، اشتہاری یا بد قما ش لو گ نہیں بلکہ آ پ کہ پاس سیکیو رٹی تو سرے سے ہے ہی نہیں آ پ نے شا ید یہ سو چا ہو گا کہ میں تو سب کے ساتھ بھلا کرتا ہوں یہاں میرا برا کو ن سو چے گا مگر دیکھ لیں یہاں آ پ کو الفت انسا نیت کی جزا میں کیا دیا گیا۔

یہ بات بالکل سچ ہے کہ ایدھی صا حب کوئی حکمران تو نہیں نہ وہ وزیر اعظم ہیں نہ وہ وزیر اعلٰی ہیں نہ وہ صو با ئی یا وفاقی وزیر ہیں نہ وہ سینیٹر ہیں نہ وہ کسی بڑی سیا سی یا مذ ہبی جماعت کے قا ئد ہیں نہ وہ وڈیرا سا ئیں ہیں نہ وہ جاگیر دار ہیں نہ وہ بڑے سر ما یہ دا ر ہیں وہ تو صرف خادم انسا نیت ہیں جن کا کل سر مایہ خدما ت انسا نی ہیں پھر خدام کی حفا ظت پر ما مو ر تو کو ئی نہیںہو تا نا !
انسا ں سے محبت کی سزا کتنی کڑی تھی
نفرت کے طمانچے میرے رخسار تک آ ئے

Bandits

Bandits

کبھی دیکھا ہے کہ کسی رہنما ئے قوم کی تجوریوں کو کو ئی ڈاکو چھیڑے کوئی نہیں چھیڑے گا اس کی وجہ صا ف ظاہر ہے کہ :” مجاں مجاں دیاں پیناں ہو ندیا ں نیں ” اور ویسے بھی لیڈرا ن قوم کی تجوریو ں میں ہو تا بھی کیا ہے ؟ جو کوئی ڈاکو لوٹ کر لے جا ئے اسی لئے وہ اپنی دولت (حالانکہ ان کی نہیں ہو تی ) کو تجوریوں میں رکھیں وہ تو ملکی بینکوں پر بھی اعتماد نہیں کر تے اسی لئے تمام سر ما یہ غیر ملکی اکائونٹس میں رکھنا بہتر خیال کر تے ہیں مگر ایدھی صا حب درویش منش آ دمی ہیں جنہوں نے تقریبا ً 2 کروڑ رو پیہ اور 5کلو سو نا بھی عام سے لا کرز میں اس لئے رکھ دیا کہ یہاں سے کو ن مجھے لو ٹے گا یہاں تو سب میرے اپنے ہیں یہاں تو وہ آ باد ہیں

جنہیں میں بلا تفریق رنگ ونسل اپنی اولاد کی طرح پیار کرتا ہو ں یہاں تو وہ لو گ آ باد ہیں جن کی خا طر جھولیاں پھیلا کر میں نے پیسہ پیسہ اکٹھا کر کے ادار ے قا ئم کئے دن را ت ان کی خدما ت میں زندگی وقف کر دی ہے۔ یہ مجھے نقصا ن نہیں پہنچا سکتے ۔ مگر بالآخر ا نہیں اپنی سوچ کو بدلنا پڑے گا ۔ یہاں صر ف و ہ لوگ محفو ظ ہیں جو کسی بھی طرح سے کسی بھی انداز میں ڈاکو ہوں خواہ وہ حکومت وقت میں ہو ں یا افسر شا ہی میں ۔ بہر حال ایدھی صا حب کا یوں لٹ جانا کم از کم میرے لئے تو ایک سا نحہ ہے جو کسی خود کش دھماکے سے کم نہیں ہے۔

اب دیکھئے مسند اقتدار پہ بیٹھے ہو ئے لو گ اس سلسلے میں کیا کرتے ہیں یا صر ف یہ ہو گا کہ جناب وزیر اعلیٰ نے IGسند ھ سے رپورٹ طلب کر لی یا پھر وزیر اعظم نے کرسی بچائو مہم سے چند لمحے نکال کر حکومت سند ھ کو کہا ہے کہ اس واقعے میں ملوث مجرما ن کو جلد از جلد گرفتار کیا جا ئے ۔ میرا آ ج کا دھر نا اس با ت پر ہے کہ ان انسا ن نما جانور و ں کو جلد از جلد گرفتار کیا جا ئے جو اس درویش ہستی اور ان کے سٹاف کو ہراساں کر تے رہے اور مسلسل 5گھنٹے تک لو ٹ ما ر کر تے رہے۔

آ ج کل یہ بہت سن رہا ہوں کہ قادری کے جلسے میں اتنے لوگ تھے، عمران کے جلسے میں اتنے لو گ تھے، بلاول کے جلسے میں اتنے لوگ تھے اب دیکھنا یہ ہے کہ میرے اس دھرنے میں کتنے لو گ شا مل ہو کر یہ مطالبہ کر تے ہیں کہ ایدھی کو لو ٹنے والوں کو فوری گرفتار کر کے قرا ر واقعی سزا دی جا ئے تاکہ انسا نی خدمات کا تسلسل ٹو ٹنے نہ پائے۔

MS H Babar

MS H Babar

تحریر : ڈاکٹرایم ۔ ایچ بابر
0334-4954919
Email: mhbabar4@gmail.com