تہران میں گیس دھماکہ، 19 افراد ہلاک

Iran Blast

Iran Blast

تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے دارالحکومت تہران میں منگل کی شب ایک پرائیوٹ ہسپتال میں گیس دھماکہ ہونے سے کم از کم 19افراد ہلاک ہوگئے۔ گزشتہ ہفتے دارالحکومت میں ایک فوجی تنصیب کے نزدیک اسی طرح کا ایک دھماکہ ہوا تھا۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویزن کے مطابق یہ دھماکہ شمالی تہران میں ایک پرائیوٹ ہسپتال میں ہوا۔ دھماکے کی وجہ سے اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ٹیلی ویزن پر نشرہونے والی ویڈیو میں عمارت سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دکھائی دے رہے تھے۔

تہران کی ایمرجنسی میڈیکل سروسز کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے”دھماکہ مقامی وقت کے مطابق رات آٹھ بج کر 56 منٹ پر ہوا۔ دھماکے کے بعد ثنا اطہر کلینک میں آگ لگ گئی۔ آگ بجھانے والے عملے کو جائے وقوعہ پر فوراً روانہ کردیا گیا۔“

حکام نے ابتدا میں 13افراد کی ہلاکت کی خبر دی تھی تاہم تہران فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جلال مالکی نے بعد میں سرکاری ٹیلی ویزن کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19ہوگئی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے بھی مالکی کے حوالے سے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں 15خواتین اور چار مرد ہیں۔ مالکی نے مزید بتایا کہ راحت کارکنوں نے 20 افراد کو بچالیا۔

تہران کے ڈپٹی گورنر حامد رضاگدارزی نے بھی سرکاری ٹیلی ویزن کو بتایا کہ عمارت میں رکھے ہوئے میڈیکل گیس سلنڈروں میں سے گیس رسنے کی وجہ سے ان میں آگ لگ گئی اور پھر دھماکہ ہوگیا۔

جلال مالکی نے دھماکے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کے تہہ خانے میں رکھے ہوئے گیس سلنڈروں میں آگ لگ گئی تھی۔ متاثرین میں سے کچھ ہسپتال کے بالائی منزلوں پر تھے۔ ان میں سے کچھ وہ مریض تھے جن کا آپریشن ہونا تھا جب کہ کچھ لوگ ان کے رشتہ دار تھے۔ انہوں نے کہا”بدقسمتی سے انتہائی شدید گرمی اور گہرے دھویں کی وجہ سے انہیں اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔“ مذکورہ ہسپتال میں عام طور پر چھوٹی موٹی سرجری ہوتی ہے۔ حادثے کے وقت ہسپتال میں 25 ملازمین موجود تھے۔

دھماکے کے بعد قریب واقع تاجرش بازار سے لوگ جائے حادثہ کی طرف دوڑ پڑے جس کی وجہ سے بچاو کے کاموں میں پریشانی ہوئی۔ سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہسپتال کے ارد گرد کافی بڑی تعدا د میں لوگ موجود ہیں۔آگ پر تقریباً دوگھنٹے میں قابو پالیا گیا۔

خیال رہے کہ دارالحکومت تہران میں پانچ دن قبل بھی ایک حساس فوجی تنصیب کے نزدیک اسی طرح کا گیس دھماکہ ہوا تھا۔ ایرانی وزارت دفاع نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ گیس ٹینک سے گیس اخراج ہونے کی وجہ سے دھماکہ ہوا تھا۔ اس حادثہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔