ایرانی عہدیداروں کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کا سلسلہ جاری رہے گا: مائیک پومپیو

Mike Pompeo

Mike Pompeo

واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ایرانی عہدیداروں کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

پومپیو نے ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ امریکا کو ایرانی عہدیداروں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کیی قریبا 20 شکایات موصول ہوئی ہیں۔

پومپیو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اب تک ہمیں ایرانی شہریوں کی طرف سے خطوط ، ویڈیوز ، تصاویر اور اختیارات کے غلط استعمال کے بارے میں اطلاعات موصول ہوچکی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ شکایات ہم تک پہنچانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس طرح ہم ایران میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب عہدیداروں کے خلاف پابندیاں عاید کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیر کے روز کہا ہے کہ اس نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد 15 نومبر کو شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں کم از کم 143 مظاہرین کی ہلاکتیں کی تصدیق کی ہےمگر ایرانی اپوزیشن ایران میں مظاہروں کے دوران طاقت کے استعمال سے ہلاکتوں کی تعداد 400 سے زاید بتاتی ہے۔

سنہ 2009ء کی سبز انقلاب تحریک کے بعد حالیہ ایام میں ہونے والے مظاہرے بدامنی کے حوالے سے خوفناک بتائے جا رہے ہیں۔

پاسداران انقلاب نے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے پوری طاقت کا استعمال کیا۔ زیرحراست افراد سے اعتراف جرم کرانے کے لیے ان پر وحشیانہ تشدد کیا گیا اور مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلائی گئیں جس کے نتیجے میں بڑی پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

ایرانی حکام کے مطابق مظاہروں میں 7 ہزار افراد کو قید کیا گیا ہے۔ ایران کی حزب اختلاف کے مطابق پولیس نے 10 ہزارا افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔

امریکی وزیرخارجہ نے ترکی کی طرف سے روسی ساختہ میزائل دفاعی نظام’ایس 400′ کے تجربے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ انقرہ روسی دفاعی نظام کو استعمال نہیں کرے گا۔

نامہ نگاروں کی طرف سے پوچھے جانے پر کہ ترکی نے روس کے ایس -400 سسٹم کو جانچنے کے لیے امریکی ایف 16 طیاروں کا استعمال کیا ہے پر پومپیو نے کہا کہ “یہ تشویشناک ہے لیکن ہم ترک حکومت پر واضح کرچکے ہیں کہ اسے ‘ایس 400’ فضائی دفاعی نظام کو آپریشنل حالت میں لانے سے گریز کرنا ہوگا۔