لاڑکانہ : لڑکیوں کے اغوا، فروخت میں ملوث گروہ کے 7 افراد گرفتار

Larkana

Larkana

لاڑکانہ (جیوڈیسک) لاڑکانہ میں پولیس نے چھاپا مار کر خواتین کو بیچنے والے گروہ کے 7 ارکان کو گرفتار کرلیا، ملزمان میں کراچی پولیس کا اے ایس آئی بھی شامل ہے۔ لڑکیوں کے اغوا اور فروخت کے مکروہ دھندے میں ملوث گروہ کو لاڑکانہ سے گرفتار کیا گیا، ملزمان میں حاجیانی چانڈیو نامی نائکہ سمیت 7 افراد شامل ہیں۔

لڑکیوں کے فروخت کایہ گورکھ دھندا لاڑکانہ کی سچل کالونی کے ایک گھر سے چل رہا تھا۔ گروہ کی سرغنہ حاجیانی چانڈیو کیلئے کراچی کی کچھ لڑکیاں بھی کام کرتی ہیں، کیس کے انویسٹی گیشن آفیسر اے ایس پی حسن سردار نے واقعے سے متعلق بھیانک انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کو کراچی سے حاجیانی چانڈیو تک پہنچایا جاتا ہے اور لڑکیاں پہنچانے والا کوئی عام آدمی نہیں۔

بلکہ قانون کا رکھوالہ کراچی ایسٹ پولیس لائن کا اے ایس آئی ابرار احمد ہے، جو لڑکیوں کو اپنی نگرانی میں گروہ کی سرغنہ تک پہنچاتا ہے۔ جبکہ لڑکیوں کو نائکہ تک پہنچانے کے الزام میں گرفتار اے ایس آئی ابرار احمد کا کہنا ہے کہ وہ لڑکیاں فروخت نہیں کرتا، پکڑی گئی لڑکی میں عینی میری رشتہ دار ہے۔

میں اسے ڈھونڈتا ہوا آیاہوں۔ فروخت کیلئے لاڑکانہ پہنچائی گئی لڑکیوں کا کہنا ہے کہ انہیں شادی کا جھانسہ دے کر لایا گیا تھا، یہاں لاکر نشہ کے انجکشن لگائے گئے، تشدد کیا گیا اور وہ ایک ہفتہ سے یہاں موجود ہیں۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پنجاب سے اغوا کی گئی ایک خاتون جسے ملزمان نے حالیہ دنوں میں ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچ دیا تھا اس کی کھوج بھی لگائی جا چکی ہے۔ پولیس کے مطابق فروخت ہونیوالی خاتون قمبر شہدا دکوٹ میں ہے جسے جلد بازیاب کرا لیا جائے گا۔