میرٹ ہو تو ایسا اور اصول ہو تو ایسا

PML N

PML N

مسلم لیگ ن نے الیکشن 3102 میں بہت بلند و بانگ دعووں کے ساتھ اپنی انتخابی مہم کا آغار کیا اور پنجاب کے خادم اعلی قومی اخبارات میں اپنی حکومتی کارکردگی کے اشتہارات میں میں دو باتوں کا تذکرہ بڑی شدومد کے ساتھ کرتے نظر آتے تھے۔ اشتہارات میں بڑے میاں صاحب کی تصویر کے ساتھ لکھا ہوتا تھا ” بات اصول کی” اور چھوٹے میاں صاحب کی تصویر کے ساتھ یہ الفاظ درج ہوتے تھے ” میرٹ اور صرف میرٹ”۔ پنجاب کی جذباتی قوم ان دلفریب نعروں پر دل فریفتا ہو ئی اور الیکشن میں دل کھول کر میاں صاحبان کو بھاری مینڈیٹ کے ساتھ اسمبلیوں میں پہنچا دیا۔ اب قوم مطمن ہو گئی کہ قوم کا عظیم نجات دہندہ میاں نواز شریف صاحب اس دہشتگردی، مہنگائی اور بیروز گاری سے پسی ہوئی عوام کو چند دنوں میں پرسکون اور آسودہ حال زندگی کی راہوں پر گامزن کر دے گا اور پوری دنیا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو حسرت بھری نگاہوں سے دیکھے گی۔

اب جبکہ عوامی حکومت کو تقریبا” ایک سال ہونے کے قریب ہے کسی ایک دعوی کی بھی تکمیل ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی بلکہ دہشتگردوں کو مزاکرات کی آڑ میں قتل و غارت گری کا عملا” سرکاری لا ئیسنس دے دیا گیا ہے، پہلے سے بیرونی قرضوں تلے دبی قوم کو مزید قرضوں میں دبایا جا رہا ہے اور مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کرنے کی بجاۓ مزید ٹیکسوں اور قیمتوں میں ہوش ربا اضافے نے اس جذباتی قوم کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے اور سفید پوشی کا بھرم رکھنا در کنار ہوتا جا رہا ہے۔ اب بات ہو جاۓ اصول اور عدلیہ کی آزادی کی دعوی دار مسلم لیگ )ن( کی۔ جس نے اقتدار میں آتے ہی مختلف محکموں کے سر برہان کے ساتھ پنگے لینا شروع کر دیئے۔ جس کا آغاز نادرا کے چیئرمین طارق ملک کی برطرفی سے ہو ا جس کا جرم یہ تھا کہ اس نے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ووٹر لسٹوں میں ووٹروں کے انگوٹھوں کی ویریفیکیشن کا عمل شروع کیا تو معلوم ہوا کہ ہزاروں کی تعداد میں انگوٹھوں کے نشانات نادرا کے ریکارڈ سے میچ ہی نہیں کرتے۔

Corruption

Corruption

اس کے بعد پیمرا کے چیرمیئن کو کرپشن کے الزامات کی بنا پر برطرف کیا اور اس کے ساتھ ہی دیگر اداروں کے سربراہان کو برطرف کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا جن میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان، اٹارنی جنرل آف پاکستان، گورنر اسٹیٹ بنک کے علاوہ کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین جناب ذکا اشرف بھی اس کی زد میں آۓ۔ ان میں سے کچھ سربرہان نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان افسران کی برطرفیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوۓ ان کو اپنے عہدوں پر بحال کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ اصول اور صرف اصول اور میرٹ اور صرف میرٹ کی رٹ لگانے والی جماعت کے ان اصولوں اور میرٹ کی کلی عدلت عالیہ نے عوام کے سامنے کھول کے رکھ دی۔ لیکن حکومت نے اس کے باوجود اداروں کے سربراہوں کے ساتھ پنگے لینے کا کھیل ابھی تک جاری رکھا ہوا ہے اور چیئرمین نادرا حکومتی دباو کو برداشت نا کر سکے اور خود ہی بعد میں استعفی دے دیا جبکہ دیگر بحال ہونے والے افسران پہ تا حال حکومتی انتقام کی ننگی تلوار سر پہ لٹک رہی ہے۔ کچھ دن قبل عدالت کے حکم پر بحال ہو نے والے چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ذکا اشرف جس نے بگ تھری سازش کے خلاف اصولی اور عوامی موقف اختیار کرتے ہو ۓ پاکستان کی عزت اور وقار میں اضافہ کیا۔ حالانکہ اسے بگ تھری کیحمایت کے بدلے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی صدارت کی بیشکش بھی کی گئی جسے اس نے ٹھکرا دیا تھا۔

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اس احسن اقدام کے بعد جیسے ہی وطن واپس لوٹے تو میرٹ اور اصولوں کے ترجمان وزیراعظم پاکستان جناب نوار شریف نے بگ تھری کے خلاف موقف اختیار کرنے پر ایک داد تحسین کچھ اسطرح دی کہ چیئرمین ذکاء اشرف سمیت پورے کرکٹ بورڈ کو ہی تحلیل کر دیا اور عدلیہ کے حالیہ فیصلے پر زور دار تھپڑ رسید کیا اور اس عظیم اقدام پر جذباتی پاکستانی قوم بے ساختہ پکار اٹھی کہ میرٹ ہو تو ایسا اور اصول ہو تو ایسا۔

تحریر : نصیر جسکانی