بلدیاتی نظام کی بدولت نچلی سطح تک عوام کے مسائل کا حل موجود ہے مگر ادارے بااختیار نہ ہونے کے باعث اس نظام کے خاطر خواہ ثمرات حاصل نہ کیے جاسکے، روحیل اکبر

تحریک تحفظ پاکستان کے مرکزی رہنماء روحیل اکبر نے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام کی بدولت نچلی سطح تک عوام کے مسائل کا حل موجود ہے مگر ادارے بااختیار نہ ہونے کے باعث اس نظام کے خاطر خواہ ثمرات حاصل نہ کیے جاسکے جمہوری حکومتوں کے دعویداروں نے پچھلے پانچ سالوں میں بلدیاتی الیکشن نہ کروا کر اپنے جماعتوں کے جمہوری ہونے کی نفی کردی اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ بلدیاتی نظام یورپ میں کامیابی سے ہمکنار ہے۔

مگر پاکستان میں اس سسٹم کو متعارف کروانے والوں نے وسائل اور اختیارات کا تعین کرنے کی کوشش نہ کی سابقہ بلدیاتی نظام کی طرح اگر یونین کونسل اداروں کوبا اختیار بنایا جاتا اس کے اختیارات اور وسائل مہیا کیے جاتے تھے تو اس نظام کے ثمرات نچلی سطح پر بارا ور ہوسکتے تھے مگر کتنے افسوس کی بات ہے۔

کہ بلدیاتی اداروں کو سات سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا تحلیل کیے مگر جمہوری حکومت نے امن وعامہ کا مسئلہ ظاہر کے بلدیاتی انتخابات نہ کروا کر عوام کو نچلی سطح پر اپنے نمائندوں کے چنائو سے محروم کر رکھا ہے۔

جو حکمران جماعتوں کے جمہوری ہونے کی نفی ہے انہوںنے کہا کہ اگر جنرل الیکشن، صدارتی الیکشن اور ضمنی الیکشن کروائے جاسکتے ہیں تو پھر بلدیاتی الیکشن میں کونسی رکاوٹ حائل ہے ا س لیے جلد ازجلد بلدیاتی اداروں کے الیکشن کروائے جائیں تاکہ نچلی سطح پر عوام کے مسائل کا حل ممکن ہوسکے اورجمہوری عمل مکمل ہو۔